لاہور (صباح نیوز) لاہور کی احتساب عدالت کے منتظم جج چوہدری امیر محمد خان نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار پاکستان مسلم لیگ (ن)کے نائب صدر اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد حمزہ شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کر دی۔
عدالت نے نیب حکام کو ہدایت کی ہے کہ تفتیش میں ہونے والی پیش رفت کی رپورٹ کے ساتھ حمزہ شہباز کو دوبارہ 10اگست کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر کا دلائل میں کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کی دو بے نامی کمپنیاں سامنے آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک کمپنی کے چیف فنانشل افسر ندیل سعید ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ندیم سعید نے بتایا کہ حمزہ اور سلمان شہباز نے ایک، ایک کمپنی بنائی۔ چنیوٹ میں 155 کنال زمین خریدی، رقم سے متعلق نہیں بتایا۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کے اکاﺅنٹ میں 25 ملین منتقل ہوئے ۔
حمزہ شہباز کے پاس پیسہ کہاں سے آیا؟ تفتیش جاری ہے۔ عدالت کے جج کے استفار پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ حمزہ شہباز کا 52روز کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے ۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 15روز کی توسیع کی جائے۔ جبکہ حمزہ شہباز کے وکیل کا کہنا تھا کہ نیب حمزہ شہباز کا 50 روز سے زائد جسمانی ریمانڈ لے چکاہے، تمام ریکارڈ پہلے ہی نیب کے پاس جمع ہے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے عدالت نے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں سات روز کی توسیع کر دی۔ عدالت نے نیب کو حمز ہ شہباز کو دوبارہ 10اگست کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔