اسلام آباد (لاہورنامہ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ملک میں سسٹم کی بہتری کے لئے اصلاحات لانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے.
آج جو مسائل نظر آرہے ہیں یہ ماضی دور کا شاخصانہ ہے جس کی ہم قیمت ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ایک ایماندار اور اہل حکومت کام کر رہی ہے۔
ہم گزشتہ حکومتوں کے گند کو صاف کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کسی کو کوئی حق نہیں کہ ہم پر الزامات کی بو چھاڑ کرے، ایسا نہیں ہے کہ پاکستان ایک پیرس تھا اور ہم نے آکر اسے صومالیہ بنادیا۔
احسن اقبال کا کچھ ذہنی مسئلہ ہے۔سابقہ حکومتوںنے نہ تو بجلی کی پیداور اور نہ ہی اس کی تقسیم اور ترسیل پر توجہ دی ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا پر بھی کوئی توجہ نہ دی گئی.
جب ہم آئے تو ہر طرف مسائل کا انبار تھا ہم چیزوں کو ٹھیک کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے کراچی کے عوام کے ساتھ پوری ہمدردی ہے کیونکہ اس گرمی میں بجلی کے بغیر رہنا مشکل ہے۔
کے الیکٹرک ایک نجی ادارہ ہے اس میں نقائص ہیں، سرکولر ڈیٹ کا مسئلہ ہے جس میں ڈسٹریبیوشن لا سز کا بھی کردار ہے۔
انہوں نے کہا کراچی کے عوام سے بجلی کی مد میں کم پیسے لئے جارہے تھے جسے ہم نے باقاعدہ بنانا ہے اور یہ ہماری ایک تجویزہے تاکہ بجلی کا وہی ریٹ جو پشاور میں ہے وہ دوسرے علاقوں کے لئے بھی ہو۔
انہوں نے کہا کہ نیپرا سے کہا ہے کہ بجلی کے ٹیرف میں اضافہ نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا وباء کے علاوہ ایک اور وباء پھیلی ہوئی ہے جس میں اپوزیشن کا بڑا ہاتھ ہے جو سوشل میڈیا اور اطلاعات کے دیگر ذرائع کے ذریعہ ڈس انفارمیشن پھیلا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین سے متعلق پھیلائی جانے والی خبریں درست نہیں، ہم نے پنشن فنڈ کے قیام کی بھی بات کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کے معاملہ کو ختم نہیں کیا جارہا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگر کوئی ڈیلیور نہیں کر تا تو اسے تبدیل کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم تمام چیزوں کو بہتر بنانے کی جانب رواں دواں ہیں۔