لاہور (لاہورنامہ) ڈی جی ایکسائز پنجاب کا اختیارات سے تجاوز من پسند جونیئر ترین افسران کو لک آفٹر انچارج بنا دیا گیا ،
1974کے سول سرونٹ ایکٹ اور سول سرونٹ رولز میں لک آفٹر چارج کی قانونی گنجائش موجود نہیں نہ ہی لک آفٹر کا لفظ درج ہے ماورائے قانون اقدامات محکمے کے لئے سنگین مسائل پیدا کرسکتے ہیں.
محکمے کی ساکھ متاثر ہونے کا اندیشہ .
محکمہ ایکسائز پنجاب میں بڑے پیما نے پر کرپشن کے لیے جال بچھائے جانے کا انکشاف ڈی جی ایکسائز پنجا ب نے اپنے اختیارات کا نا جا ئز استعمال کر تے ہو ئے صوبہ بھر میں جو نیئر ترین Aetoکو آن پے سکیل پرEToبنا کر لک آفٹر انچارج بنا دیا.
جبکہ سنینئر ترین AETOانکے انڈر کام کر یں گے1974کے سول سرونٹ ایکٹ اور سول سرونٹ رولز میں لک آفٹر چارج کی قانونی گنجائش موجود نہیں ہے.
لک آفٹر جیسے ماورائے قانون چارج میں تعینات ہونے والے افسر کے پاس محض نگرانی کا اختیار ہوتا ہے.
فیصلہ سازی کا اختیار نہیں ہو تا وہ کسی قسم آرڈر جاری نہیں کرسکتا ہے.
لک آفٹرکا لفظ درج ہے ڈی جی ایکسائز پنجاب کے ماورائے قانون اقدامات محکمے کے لئے ایسے مسائل پیدا کرسکتے ہیں جن سے محکمے کی ساکھ متاثر ہونے کا اندیشہ ہے.
ڈی جی ایکسائز پنجاب نے جو نیئر ترین افسران کو غیر قانونی طور پر سینیارٹی دیکر محکمہ ایکسائز پنجاب کی سنیارٹی لسٹ کو نظر انداز کرکے قانون پر مزید سوالیہ نشانات ثبت کر دیا۔