لاہور (لاہورنامہ) پنجاب اسمبلی نے تحفظ بنیاد اسلام بل 2020 سمیت تین بل منظور کر لیے ‘
راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل 2020 ا ور دی کوآپریٹو سوسائٹیز ترمیمی بل 2020 اپوزیشن کی عدم موجودگی میں کثرت رائے سے منظور‘
اپوزیشن کا تینوں بلوں کو قواعد وضوابط سے ہٹ کر ایوان میں پیش کرنے پر شدید احتجاج ‘
اپوزیشن کا ایوان میں شور شرابا ایجنڈا کی کاپیاں پھاڑ دیں اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کے بعد یوان سے واک آوٹ کر دیا ‘
کوروم کی نشاندہی پر حکومت کورام پورا کر نے میں کامیاب ہوگئی ،
صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ دھاتی ڈور کی تیاری اور فروخت ایک جرم ہے جس کے تدارک کے لئے آرڈیننس دی پنجاب پتنگ اڑنے کے ممنوعی آرڈیننس 2001 کی ددفعات نمبر3اور4 کے تحت کارروائی عممل میں لائی جاتی ہے
صوبہ بھر میں2194مقدمات درج رجسٹرڈ ہو چکے ہیں
جس کے تحت2451ملزمان گرفتار ہو کر چالان عدالت جا چکے ہیں۔
اجلاس میں محکمہ داخلہ کے بارے میں سوالوں کے جوابات متعلقہ وزیر راجہ بشارت نے دئے ۔
ن لیگی رکن اسمبلی ملک صہیب احمد بھرت نے ضمنی سوال میں پوچھا کہ نیشنل ایکشن پلان ملک کی سیکورٹی کیلئے اہم پلان تھا۔
نیشنل ایکشن پلان کے تحت نفرت انگیز تقاریر کے خاتمے کیلئے سرگودھا میں کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں؟۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے جواب میں کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہر قسم کی مذہبی تقاریر کو فیلڈ سیکورٹی سٹاف مانیٹر کرتی ہے۔
کسی بھی قسم کی نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کے ساتھ زیرو ٹالرنس پالیسی رکھی جاتی ہے۔ پی ٹی آئی رکن اسمبلی کے سوال پر سپیکر چوہدری پرویز الہی نے احساس پروگرام کوغریبوں کی مالی امداد کیلئے کامیاب قرار دے دیااور کہا کہ حکومت کا احساس پروگرام کامیابی سے چل رہا ہے۔
چوکوں چوراہوں پر مانگنے والی خواتین اور لڑکیوں کے شناختی کارڈز ہیں تو وہ احساس پروگرام سے امداد لے سکتی ہے۔
اس موقع پر سپیکر چوہدری پرویزالہٰی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ تحفظ بنیاد اسلام بل بنانے والی کمپنی کو مزید ذمہ داری سونپ دی گئی
راجہ بشارت کی سربراہی میں کمیٹی بل پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
کمیٹی دو ماہ سے اس بل پر کام کر رہی ہے عملدرآمد کرانا بھی کمیٹی کا کام ہونا چائیے۔
حکومتی رکن اسمبلی سعید اکبر نوانی نے نکتہ اعتراج پر کہا کہ تحفظ بنیاد اسلام بل کی منظوری گیارہ کروڑ عوام کی آواز تھی۔
قانون سازی ہو گئی ہے لیکن اب حکومت کی اس پر عملدرآمد کرانے ذمہ داری ہے۔گورنمنٹ آف تحفظ بنیاد اسلام بل عمل ددرآمد کرائے۔
بل کی منظوری کے بعد سپیکر نے ایوان سے مخاطب ہو کر کہا کہ تحفظ بنیاد اسلام تاریخی بل ہے، میں اس کے پاس ہونے پر اللہ تعالی کا بے انتہا شکر ادا کرتا ہوں،
انہوں نے کہا کہ یہ بل دین اسلام کی حفاظت اور سربلندی کیلئے انشا اللہ سنگ میل ثابت ہوگا، وفاق اور صوبے اس معاملے میں ہماری تقلید کریں: وفاق سمیت تمام صوبوں میں اسی طرح یہ بل منظور کروا کے پورے پاکستان میں نافذ کیا جائے،