شہباز شریف

جب بھی حکومت کی ناکامی کی بات کرتے ہیں تو یہ بولتے ہیں ہم این آر او مانگ رہے ہیں، شہباز شریف

لاہور(لاہورنامہ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم جب بھی حکومت کی ناکامی ،مہنگائی اوربیروزگاری کی بات کرتے ہیں تو عمران خان نیازی کہتے ہیں ہم ان سے این آر او مانگ رہے ہیں،

کراچی میں بارشوں سے ہونے والی تباہی کے بعد وزیر اعظم کو وہاں پہنچنا چاہیے تھا لیکن عمران خان نیازی نے اپنی ذمہ دا ری پوری نہیں کی ،

اگر آج نواز شریف وزیر اعظم ہوتے تو انہوں نے کراچی میں ڈیرے ڈالے ہوتے ،

عمران خان نیازی یوٹرن کے ماسٹر ہیں اور اب تو اس سے بھی کہیں آگے نکل گئے ہیں ،

ہمیں کہا جارہا ہے کہ فیٹف (FATF)کے معاملے پر اپوزیشن اوربھارت کا موقف ایک ہے لیکن عمران خان نیازی بتائیں کس نے کہا تھاکہ مودی میرا ٹیلیفون نہیں سنتا ،

اگر مودی انتخابات میں جیت گیا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا،

عدالتوں کا حکم سر آنکھوں پر ہے اور ہم کب عدالتوں سے بھاگے ہیں ،

ڈاکٹرز جب بھی نواز شریف کو اجازت دیں گے وہ وطن واپس آ جائیں گے ،

رہبر کمیٹی اے پی سی کے انعقاد کیلئے موزوں وقت اور ایجنڈے کا حتمی فیصلہ کرے گی ،

جب میں سیاسی سر گرمیاں کرتا ہوں تو عمران خان نیازی کو بڑی تکلیف ہوتی ہے اور ترکیب سوچی جارہی ہے مجھے کیسے بند کر نا ہے ۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے کراچی کے دورے سے واپسی پر ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

شہبازشریف نے کہاکہ طوفانی بارشوں سے ہلاک ہونے والے کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کراچی گیا تھا کوئی سیاست کرنے نہیں گیا تھا ۔

مختلف علاقوں کے دورے کئے اورکراچی کے حالات کو اپنی آنکھوں سے دیکھا،بارشوں سے جاں بحق ہونے والوں کے گھر کے جاکر ان سے اظہار تعزیت بھی کی اور وہاں کی کاروباری شخصیات سے ملاقات بھی کی۔

انہوں نے کہاکہ کراچی کے حالات بہت برے ہیں ،

کراچی میں لوگوں کے گھر پانی میں بہہ گئے کراچی کی حکومت کام کر رہی ہے جبکہ وفاق صرف سیاست کر رہی ہے،

وفاق کو متعلقہ اداروں سے بات کرنی چاہیے تھی۔

انہوں نے کہاکہ میں کراچی کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے 5 سالہ دور کی ستائش کی اورکراچی میں امن قائم کرنے پر وہاں کی عوام نے خوب سراہا ۔

انہوں نے کہاکہ دورہ کراچی کے دوران سابق صدر آصف زرداری کی عیادت کی اوربلاول بھٹو اور مراد علی شاہ سے بھی ملاقات ہوئی اور سیاسی امور پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا ۔