اسلام آباد (لاہور نامہ)سینیٹ (ایوان بالا)کی 37نشستوں میں سے پاکستان تحریک انصاف 13نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئی جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی 8،بلوچستان عوامی پارٹی (باپ)6،ایم کیو ایم پاکستان2،جے یوآئی (ف)3،بی این پی مینگل 2 اوراے این پی کے2سینیٹرز منتخب ہوئے ،
بلوچستان سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار عبدالقادر بھی الیکشن جیتنے میں کامیاب رہے ، پنجاب سے 11سینیٹرزپہلے ہی بلامقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں جن میں پاکستان تحریک انصاف کے پانچ ،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پانچ اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ایک امیدوار سینیٹر کامل علی آغا منتخب ہوچکے ہیں ،
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد سے جنرل نشست جیت کر بڑا اپ سیٹ کیا اور حکومتی اتحاد کے مشترکہ امیدوار عبدالحفیظ شیخ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ،
سندھ سے پاکستان پیپلزپارٹی نے ایک نشست زیادہ جیت کر سب کو حیران کردیا ،سینیٹ انتخابات مکمل ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف سینیٹ میں 26نشستیں حاصل کر کے سب سے بڑی جماعت بن گئی جبکہ پیپلزپارٹی 21نشستوں کے ساتھ دوسری بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے ،
اسی طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) 17نشستوں کے ساتھ تیسری ،بلوچستان عوامی پارٹی (باپ)13نشستوں کے ساتھ چوتھی ،جے یوآئی (ف) پانچ نشستوں کے ساتھ چھٹی بڑی جماعت بن گئی ہے ۔بدھ کو سینیٹ (ایوان بالا)کے 37 اراکین سینیٹ کو منتخب کرنے کیلئے پولنگ ہوئی ،قومی اسمبلی،سندھ،بلوچستان اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں پولنگ کا عمل صبح 9سے لیکر شام 5تک جاری رہا ۔
37نشستوں پر78امیدواروں میں مقابلہ تھا، خیبرپختونخوا میں12نشستوں پر25، بلوچستان میں12نشستوں پر32،سند ھ میں 11 نشستوں پر 17اوراسلام آباد میں2نشستوں پر4 امیدواروں میں مقابلہ تھا ،پنجاب سے11سینیٹرز پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔اسلام آباد سے سینیٹ کی1 جنرل نشست پر پاکستان ڈیموکریٹک کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی اور تحریک انصاف کے حفیظ شیخ میں ون ٹو ون مقابلہ تھا،
اسلام آباد سے خواتین کی ایک نشست پر مسلم لیگ(ن)کی فرزانہ کوثر اورپی ٹی آئی کی فوزیہ ارشد مدمقابل تھیں،پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے جنرل نشست پر کامیابی حاصل کی، جبکہ حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے امیدوار ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پی ٹی آئی کی فوزیہ ارشد نے خواتین کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار فرزانہ کوثر کو شکست دی۔ریٹرننگ افسر نے اعلان کیا کہ قومی اسمبلی میں 341 میں سے 340 ووٹ ڈالے گئے، یوسف رضا گیلانی نے 169 جبکہ عبدالحفیظ شیخ نے 164 ووٹ حاصل کیے، پی ٹی آئی کی فوزیہ ارشد نے 174 جبکہ فرزانہ کوثر نے 161 ووٹ لیے، جنرل نشست پر 7 جبکہ خواتین کی نشست پر 5 ووٹ مسترد ہوئے۔
سینیٹ انتخابات میں بلوچستان اسمبلی میں تمام 65اراکین نے ووٹ کاسٹ کیے۔ بلوچستان کی7جنرل نشستوں پر حکومتی اتحاد 5 پر کامیاب ہوگیا ہے جب کہ اپوزیشن نے سینیٹ کی 2 جنرل نشستیں حاصل کی ہیںبلوچستان میں 7جنرل، 2ٹیکنوکریٹس، 2خواتین اور ایک اقلیت کی نشست پر32امیدواروں میں مقابلہ تھا ۔
بلوچستان اسمبلی سے7جنرل نشستوں پر پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار عبدالقادر ،بی اے پی کے منظور احمد کاکڑ ، سرفراز احمد بگٹی، پرنس احمد عمر احمد زئی، جے یو آئی کے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری ، بی این پی (مینگل) کے محمد قاسم ، عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ارباب عمر فاروق منتخب ہوئے۔بلوچستان اسمبلی سے2 ٹیکنوکریٹس کی نشستوں پر بی اے پی کے سعید ہاشمی اور جے یو آئی(ف) کے کامران مرتضیٰ سینیٹرز منتخب ہوئے۔بلوچستان اسمبلی سے2 خواتین کی نشستوں پر آزاد امیدوار نسیمہ احسان اور بی اے پی کی ثمینہ ممتاز نشست جیتنے میں کامیاب رہیں جبکہ ایک اقلیتی نشست پر بی اے پی کے دِنیش کمار اقلیتی نشست پر کامیاب قرار پائے۔
سندھ کے سینیٹ انتخابات میں پیپلز پارٹی نے مجموعی طور پر7نشستوں پر فتح حاصل کی جب کہ ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے 2،2امیدوار کامیاب ہوسکے، جی ڈی اے کے امیدوار کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پیپلز پارٹی کے جنرل نشستوں پر 5، ٹیکنو کریٹ پر 1اور خواتین کی 1نشست پر امیدوار کامیاب ہوئے، تحریک انصاف نے 1جنرل، 1ٹیکنو کریٹ جبکہ ایم کیو ایم نے 1جنرل اور 1خواتین کی نشست پر کامیابی حاصل کی۔سینیٹ انتخابات میں سندھ میں پیپلزپارٹی نے اپ سیٹ کردیا۔ پیپلزپارٹی کی جنرل نشستوں پر 4سیٹیں بنتی تھیں لیکن 5پرکامیابی حاصل کی جبکہ 99ارکان کی موجودگی میں پی پی کو 4 جنرل نشستوں پرکامیاب ہونا تھا۔