لاہور( لاہورنامہ)شوگر سٹہ بازوں کی جانب سے ہوشر با انکشافات کا سلسلہ جاری ہیں ،شیخ منظور عرف حاجی ہیرا سمندری والے اور راشد ملتانی نے بھی تہلکہ خیز انکشافات کئے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق حاجی ہیرا نے سمندری والے نے شوگر سٹہ کے 16 واٹس گروپس میں سے 04 گروپس کا ممبر ہونے کی تصدیق کی ہے ۔حاجی ہیرا نے کہا کہ ان واٹس گروپس کے ذریعے چینی سٹہ جیسے مکروہ کاروبار میں ملوث رہا جس پر ندامت ہے۔
سال 2007 سے 2015 تک چینی کی دوکان تھی۔2015 سے چینی کی بروکری شروع کی ۔حاجی ہیرا نے 5 سالوں میں 13.5 ارب روپے کی چینی کی خرید و فروخت کی تصدیق کی ہے ۔
حاجی ہیرا نے بتایا کہ شوگر بروکر زمحمو د بھلی ، اسلم بھلی ، مشتاق پراچہ اور عاطف پراچہ سے چینی کی خرید کرتا ہوں۔دوران تحقیقات جے ڈی ڈبلیو گروپ ، حمزہ شوگر (طیب گروپ)، سویرا گروپ ، المیعز شوگر ملزکے کے سٹہ کے مکروہ کاروبار میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔
تما م شوگر ملز تقریباً کم سے کم ایک ماہ چینی کی بکنگ کرتی ہیں ،شوگر کی قیمتوں میں فی بوری 200سے 250روپے اضافہ ہوتا ہے۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ دانستہ طو رپر مارکیٹ میں چینی کی قلت پیدا کی جاتی ہے جس سے شوگر ڈیلر سٹہ مافیا کو منہ مانگی رقم دینے پر مجبور ہوتے ہیں۔
شوگر سٹہ باز راشد ملتانی نے بھی ہوشربا انکشافات کئے ہیں۔ اس نے بتایا کہ2006 میں میا ں چنوں میں کاروبار کا آغاز کیا ،سال 2018 میں 32.5 ملین روپے کی ایمنسٹی سکیم حاصل کی۔راشد ملتانی نے ڈی ڈبلیو گروپ ، فاطمہ شوگر ملز ، اتحا د شوگر ملز ، شیخو شوگر ملز کی انتظامیہ کے ساتھ باہم ساز بار ہو کر سٹہ کے مکروہ کاروبار میں ملوث ہونے کا انکشاف بھی کیا ۔
ذرائع کے مطابق راشد ملتانی نے انکشاف کیا کہ عاطف پراچہ ، محمود بھلی ، اسلم بھلی ، عباد ملک ، اویس بلال ، قمرسلیم اور ماجد ملک کے سٹہ کرنے کی تصدیق کی ۔بتایا گیا ہے کہ شوگر ملز کی انتظامیہ حاضر سٹاک کی بجائے سٹہ کرتیں،شوگر ملز کی مکروہ کاروائیوں کے سبب مصنوعی قلت پیدا کی جاتی ۔
راشد ملتانی نے کہا کہ چینی کی سٹہ جیسے مکروہ دھندہ سے کمائی گئی رقم کے لیے بے نامی بنک اکاؤنٹس کا استعمال کئے جس پر ندامت ہے۔راشد ملتانی نے کہا کہ دانستہ طور پر مارکیٹ میں چینی کی مصنوعی قلت پیدا کی جاتی ہے جس سے شوگر ڈیلر سٹہ مافیا کو منہ مانگی رقم دینے پر مجبور ہوتے ہیں۔
ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیم نے شوگر مافیا کے ارکان کے بیانات ریکارڈ کر کے ابتدائی رپورٹ ہیڈ کوارٹرز بھجوا دی ہے۔رپورٹ میں سٹہ بازوں کے انکشافات کو شامل کیا گیا ہے ۔رپورٹ میں کئی شوگر ملوں کے سٹہ فارورڈ بکنگ کے مکروہ کاروبار میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے ۔
ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق تمام بروکرز، سٹہ باز واٹس ایپ گروپس کے ذریعے سٹہ کا کام کرتے ہیں۔شوگر کے ڈیلرز، بروکرز کے ذریعے سٹہ بازی، فارورڈ بکنگ کا انکشاف کیا گیا ہے ،تمام سٹہ باز شوگر گروپ، پاکستان شوگر گروپ اور شوگر مرچنٹس واٹس ایپ گروپس کے ذریعے سٹہ کے کاروبار میں ملوث ہیں۔