قبضہ گروپوں

لاہور پولیس کی قبضہ گروپوں،بدمعاشوں اور ان کے سر پرستوں کے خلاف مہم تیزی سے جاری

لاہور (لاہورنامہ) لاہور پولیس نے مسقط میں مقیم اووسیز پاکستانی بزرگ خاتون کا ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کا گھر قابضین سے واگذار کرواکے خاتون کے حوالے کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اوورسیز پاکستانی بزرگ خاتون نے بعض افراد کو ایک سال کے لئے اپنا گھر گروی پر دیا۔تاہم معاہدہ کی معیاد ختم ہونے کے باوجود ملزمان نےخاتون کا گھر خالی نہ کیا اور اوور سیز فیملی کو ہراساں کرکے گھر پر زبردستی قبضہ کر لیا۔

ایس ڈی پی او نارتھ کینٹ کے مطابق ملزمان نے بزرگ خاتون اور ان کی فیملی کی غیر حاضری میں گھر سے لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی سامان بھی چرا لیا۔

اوورسیز بزرگ خاتون نے دادرسی کےلیے سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگرکو تحریری درخواست دی۔سربراہ لاہور پولیس نے متعلقہ پولیس افسران کو کیس کا پوری طرح جائزہ لے کر قانونی کاروائی کی ہدایت کی۔

لاہور پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان سے گھر کا قبضہ واگذار کروا دیا۔ملزمان کےخلاف تھانہ شمالی چھاونی میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ملزمان کے خلاف ضابطہ کی کاروائی کی جا رہی ہے۔

گھر کا قبضہ واگذار کروانے پر اوور سیز بزرگ خاتون نے اظہار تشکر کے لئے گذشتہ روز سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی،ان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔

اوور سیز پاکستانی خاتون اور دیگر اہل خانہ نےگھر لا قبضہ واگذار کروانے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور لاہور پولیس کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں سمیت کسی بھی شہری کی جمع پونجی پر بدمعاشوں اور قبضہ گروپوں کو شب خون مارنے نہیں دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شہریوں کو قبضہ گروپوں اور بدمعاشوں سے ڈرنے کی قطعی ضرورت نہیں۔

لاہور پولیس کرایہ داری،گروی اور معاملات میں شہریوں کی املاک پر دیگر غیر قانونی طریقہ سے قبضہ کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لے رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قبضہ و لینڈ مافیا،بااثر بدمعاشوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے گذشتہ پانچ ماہ کے دوران لاہور پولیس متعلقہ محکموں اور اداروں کے ساتھ مل کر کامیاب آپریشنز کے بعد اربوں روپے مالیت کی سینکڑوں ایکڑ سرکاری و نجی زمینیں اور جائیداد واگذار کروا کر حکومت اور اصل مالکان کے حوالے کر چکی ہے۔