مریم نواز

عمران خان کی کم کپڑے پہننے کی بات مجرمانہ سوچ کی عکاس ہے، مریم نواز

اسلام آباد (لاہورنامہ)پاکستان مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر اور سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے وزیر اعظم کو کم کپڑے پہننے کی بات پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی بات مجرمانہ سوچ کی عکاس ہے،

کیا موٹر وے پر خاتون کا ریپ غلط کپڑے پہننے سے ہوا ،عمران خان کے بیان سے ریپسٹ کو حوصلہ ملے گا،مجرم کو نہیں مظلوم کو ذمے دار قرار دینے والی ایسی سوچ سے پاکستان کو آزادی چاہیے،

بدھ کو ہائی کورٹ کے باہر مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجرم کو نہیں مظلوم کو ذمے دار قرار دینے والی ایسی سوچ سے پاکستان کو آزادی چاہئے، عمران خان نے پست سوچ کی عکاسی کی۔انہوں نے کہا کہ سنا تھا کہ آپ خواتین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں،

وزیرِ اعظم کی بات سے زیادتی کے شکار بچوں کے والدین کو بہت تکلیف پہنچی ہو گی، یہ بہت بری سوچ ہے، اس کا خاتمہ بہت ضروری ہے، اس شخص نے اتنی عجیب بات کی ہے، اسے کیا نام دوں؟نائب صدر نون لیگ نے کہا کہ یہ عوام کے منتخب وزیرِ اعظم نہیں،

انہیں چوری کے ذریعے مسلط کیا گیا ہے، عمران خان کا خواتین کے کپڑوں کو ریپ سے جوڑنا ان کی ذہنیت ہے، عمران خان کے بیان سے ریپسٹ کو حوصلہ ملے گا، چھوٹے بچوں کے ساتھ جو ریپ کے واقعات ہوئے کیا وہ بھی ان کے ڈریس کی وجہ سے ہوئے؟انہوں نے کہا کہ عمران خان ایٹمی طاقت کا کسٹوڈین نہیں ہے، ایٹمی طاقت کے لیے عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں، ایٹمی دھماکے کا سہرا نواز شریف کے سر ہے،

مریم نواز نے کہا کہ کس نے اجازت دی کہ آپ پاکستان کے اثاثوں کو گروی رکھیں، آپ کا تیسرا بجٹ چوتھے وزیرِ خزانہ نے پیش کیا ہے، کنٹینر پر چڑھ کر کہتے تھے کہ سڑکیں بنانے سے ترقی نہیں ہوتی، اب ان موٹر ویز کو گروی رکھنے سے کون سی ترقی ہو گی؟ قوم کو تاریخی قرضے تلے دبا دیا ہے،

رنگ روڈ پر اپنے وزراء کو نوازا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ راتوں رات اپنے وزراء کو باہر بھیج دیتے ہیں، مافیاز اور قاتلوں کو نوازنے کیلئے قرضے لیئے، شرم آنی چاہیے، یہ وفات پائی ہوئی حکومت کو بچانے کیلئے پاکستان کو دائو پر لگا سکتے ہیں، یہ لوگ پیرا شوٹ کے ذریعے لائے گئے ہیں،

ان لوگوں کو پارلیمنٹ کی بات کرنے کا حق نہیں۔(ن )لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ لاہور دھماکے کی مذمت کرتی ہوں، دھماکے کے شہداء کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہوں، اللّٰہ تعالیٰ زخمیوں کو جلد صحت یاب کر دیں، بہت تکلیف دہ واقعہ ہے، دھماکے کا سن کر تکلیف ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے سے بہت سے پولیس اہلکار شہید ہوئے ہیں، پولیس اہل کار فرائض ادا کرتے ہوئے، مٹی کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہوئے، قوم کو پولیس کے جوانوں پر فخر ہے، پولیس کے زخمی اور جاں بحق اہل کاروں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہوں۔اس سے قبل مریم نواز نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عثمان کاکڑ کی موت پر اگر سوال اٹھ گئے ہیں تو تحقیقات ہونی چاہئیں،

پی ڈی ایم کے اجلاسوں میں عثمان کاکڑ سے ملاقات ہوئی تو پتہ چلا کہ بہت منجھے ہوئے انسان ہیں، عثمان کاکڑ کو اگر اس وجہ سے قتل کیا گیا کہ ا?واز دب جائے تو آواز دبے گی نہیں، ایسے اقدامات سے آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، مزید آوازیں اٹھیں گی۔