اسلام آباد: ایشین ڈویلپمنٹ بینک فنڈ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ناگہانی آفات کے خدشات کو کم کرنے اور اس پر موثر اقدامات کرنے کے لیے فنڈنگ میں چیلنجز کا سامنا ہے اور جبکہ ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ کے ڈی سینٹرالائزڈ ہونے کی وجہ سے بھی انتظامات میں چیلنجز مزید بڑھ رہے ہیں۔
ڈائیگنوسٹک ایسیمنٹ آف دی ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ (ڈی آر ایف) برائے پاکستان کے نام سے شائع کی گئی رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ ناگہانی آفات میں ریلیف کے حوالے سے موثر حکمت عملی تیارکی جانی چاہیے جس میں ملک کے ناگہانی آفات کے خدشات کی تفصیلی معلومات ہوں۔
رپورٹ کے مطابق چند ضلعوں اور مخصوص شہروں میں خطروں کی تشخیص کی گئی ہے تاہم پورے ملک کے لیے اب تک کوئی آفات کے خطرے کے لیے تشخیصی عمل نہیں کیا گیا ہے۔وفاقی و صوبائی حکومتوں نے آفات کے بعد رد دعمل کے لیے مالیاتی پروگرام کو انتہائی محدود کر رکھا ہے،
قومی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ایکٹ 2010 کے مطابق آفات کے حوالے سے فنڈز کا وفاقی حکومت اور علیحدہ علیحدہ صوبائی حکومت انتظام کریں گی۔تاہم موجودہ صورتحال میں فنڈز کو کارآمد بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے جانے باقی ہیں جن میں مناسب مالیاتی میکانزم کی فراہمی اور صوبوں بھر میں طریقہ کار کو معیاری بنانے، میکانزم جن کے ذریعے آفات پر صوبوں کی جانب سے انتظامی نظام اور فنڈز کی دستیابی کے حساب سے فنانس کیے جانے کے امور شامل ہیں