وزارت تعلیم مختلف ہنروں کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہی ہے ، عارف علوی

اسلام آباد (لاہورنامہ)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تعلیم کے ساتھ ساتھ پیشہ وارانہ تربیت اور ہنر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ متعلقہ اور مروجہ فنون کا سیکھنا اشد ضروری ہے ،

وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت مختلف ہنروں کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہی ہے ، اسی طرح یکساں نصاب تعلیم کے حوالے سے بھی وزارت نے اہم کردار ادا کیا ، بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق روزگار کی تلاش اور اس روزگار کے مطابق نوجوانوں کو تیار کرنا ہماری لئے اہمیت کا حامل ہے،

وزارت تعلیم
وزارت تعلیم مختلف ہنروں کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہی ہے ، عارف علوی

وفاقی وزارت تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کو مارکیٹ کی بنیاد پر تعلیم و تربیت کی فراہمی کے لئے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔ وہ جمعرات کویہاں نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر کامیاب جوان پروگرام کے تحت ہائیرایجوکیشن کمیشن میں کھیلوں اورہم نصابی سرگرمیوں میں خصوصی ڈویژن کے قیام کی افتتاحی تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کررہے تھے ۔

خصوصی ڈویژن کے تحت مختلف یونیورسٹیوں میں کامیاب جوان پروگرام کے تعاون سے کھیلوں اورہم نصابی سرگرمیوں کوفروغ دینے کیلئے پانچ خصوصی پروگرام شروع کئے جائیں گے۔صدر مملکت نے تعلیم کے ساتھ ساتھ پیشہ وارانہ تربیت اور ہنر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ متعلقہ اور مروجہ فنون کا سیکھنا بھی بہت ضروری ہے اور اس سے معاشرے کو فائدہ پہنچتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت مختلف ہنروں کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہی ہے ۔ اسی طرح یکساں نصاب تعلیم کے حوالے سے بھی وزارت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ یکساں نصاب تعلیم صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ دیگر جماعتوںکا بھی نعرہ تھاتاہم موجودہ حکومت نے اس نعرے کو عملی جامہ پہنانے پر کام کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے حوالے سے عثمان ڈار کی کاوشیں قابل تعریف ہیں،سکولوں ، کالجوں اور تعلیمی اداروں میں کھیلوں اور ہم نصابی سرگرمیوں کافروغ ضروری ہے،اسی سے پاکستان کے پاس بین الاقوامی معیار کے مطابق کھلاڑی سامنے آ سکتے ہیں،صدر مملکت نے کیریئر کونسلنگ کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیابھر میں ملازمتوں کی نوعیت بدل رہی ہے،

بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق روزگار کی تلاش اور اس روزگار کے مطابق نوجوانوں کو تیار کرنا ہماری لئے اہمیت کا حامل ہے۔ وفاقی وزارت تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کو مارکیٹ کی بنیاد پر تعلیم و تربیت کی فراہمی کے لئے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے ، اس کے ساتھ ساتھ تعلیمی معیارکو بھی بہتر بنانا ضروری ہے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن اس حوالے سے یونیورسٹیوں کو رہنمائی فراہم کرسکتی ہے۔

صدر نے کہاکہ اگر مارکیٹ کی حرکیات اور ملازمتوں کے حوالے سے منصوبہ بندی نہ کی گئی تو اس سے ہمیں نقصان ہو گا۔ مجھے خوشی ہے کہ کامیاب جوان پروگرام اس ہدف کے حصول کے لئے کام کررہا ہے۔ موجودہ حکومت نوجوانوں کو ہنر دے کر انہیں آگے بڑھانے کے مواقع فراہم کررہی ہے۔ صدر نے کہاکہ ٹیلنٹ اور ہنر کی اہمیت مسلمہ ہے۔ گلگت بلتستان میں 20 لاکھ سے زائد سیاح جارہے ہیں جبکہ وہاں کی آبادی اس سے کم ہے۔

گلگت میں سیاحت کیحوالے سے مختلف ہنر کو سیکھانے کی ضرورت ہے۔ اس سے سیاحت کے شعبے کو مزید فروغ ملے گا، مقامی لوگوں کو رزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔ صدر مملکت نے احساس پروگرام کے آغاز پر حکومت کی کاوشوں کو سراہا اور کہاکہ مشکل اقتصادی حالات اور کووڈ۔19 کی عالمگیر وبا کے باوجو حکومت نے معاشرے کے معاشی طورپر غریب اور کمزور طبقات کے لئے یہ پروگرام شروع کیا اور اس کے ذریعے لاکھوں گھرانوں کو امداد فراہم کی گئی۔

اسی کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے لئے بھی کامیاب جوان پروگرام کی صورت میں اقدامات کا آغاز کیا گیا جو خوش آئند ہے۔ صدر مملکت نے نوجوانوں میں روزگار کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ وزارت تعلیم کا اس میں اہم کردار ہے۔ تعلیم ، ہنر اور ہم نصابی سرگرمیوں کیفروغ سے قوم ترقی کی منزل پا سکتی ہے۔

انہوں نے کامیاب جوان پروگرام کے تحت یونیورسٹیوں میں ہم نصابی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے مختلف اقدامات کے آغاز کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاکہ ماضی میں پاکستان نے ہاکی،سکواش اور دیگر کھیلوں میں بین الاقوامی طورپر نا م کمایا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں کھیلوں اور ہم نصابی سرگرمیوں میں کمی آتی گئی ۔ کامیاب جوان پروگرام کے ان پروگراموں سے یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں کھیلوں اور ہم نصابی سرگرمیوں کے فروغ میں مدد ملے گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا کہ آج جن پروگراموں کا آغاز کیا گیا ہے وہ گیم چینجر ثابت ہوں گے۔ کامیاب جوان پروگرام کے تحت ہنر مند پاکستان پروگرام پر عملدرآمد جاری ہے اور اب تک ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں کو تربیت فراہم کر چکے ہیں ۔ نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہمارا مشن ہے۔

کھیلوں اور ہم نصابی سرگرمیوں میں یونیورسٹیوں کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ آج ایچ ای سی میں جس ڈویژن کاقیام عمل میں لایاگیا ہے وہ کھیلوںاور ہم نصابی سرگرمیوں کے فروغ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ عثمان ڈار نے کہا کہ نوجوانوں کو مواقع کی فراہمی کے لئے کام ہو رہا ہے ۔ 18 ویں ترمیم کے بعد نوجوان صوبائی سبجیکٹ ہے مگر اس کے باوجود کامیاب جوان پروگرام نے ملک بھر کے جوانوں کو متحد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 50 ہزار کے قریب وظائف دیئے جارہیہیں جس میں بتدریج اضافہ کیاجائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے وظائف بھی دیئے جائیں گے۔ عثمان ڈار نے کہا کہ ہماری ایک ہی کوشش ہے کہ وسائل کی کمی کے باعث ہمارے نوجوان پیچھے نہ رہ جائیں۔ وفاقی وزیر تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا کہ ہنر کی فراہمی کاپروگرام کامیابی سے چل رہا ہے۔ ماضی میں سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں سپورٹس کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی جس کی وجہ سیہمارے پاس بین الاقوامی لیول کے کھلاڑی سامنے آ جاتے تھے ،آبادی بڑھنے اور توجہ نہ دینے کی وجہ سے تعلیمی اداروں میں کھیلنے کے لئے جگہ کم پڑتی گئی ۔ غیر نصابی سرگرمیوںاور کھیلوں کو نظر اندازکیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت ایچ ای سی کے تعاون سے ہم نصابی سرگرمیوں کے منصوبے خوش آئند ہیں اور مجھے یقین ہے کہ یونیورسٹیوں میں کھیلوں کو فروغ ملے گا ۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ ایچ ای سی کے لئے معیار تعلیم کو بلند کرنا ایک اہم چیلنج ہے۔ یونیورسٹیاں فیکلٹیز اور بہتر معیار تعلیم سے نام کماتی ہیں ، ہمیں اپنی یونیورسٹیوں کے معیار کو بہتر بنانا ہو گا۔ اس ضمن میں ایچ ای سی عالمی بینک کے تعاون سے بھی اقدامات کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 21 ویں صدی کے تقاضوں کے مطابق ہنر کی فراہمی ضروری ہے اور ہم اسی سمت میں کام کررہے ہیں۔

قبل ازیں ایچ ای سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر شائستہ سہیل نے تقریب کے شرکا کو نئے ڈویژن کے قیام اور اس کے تحت 5 مختلف پروگراموں کی تفصیلات سے متعلق بریفنگ دی۔