پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں کتاب میلہ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کا خطاب

اسلام آباد (لاہورنامہ)ہمیشہ کی طرح پہل کرکے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی مرکزی لائبری نے12 اور 13۔اکتوبر کو یونیورسٹی کے احاطے میں 2۔روزہ کتاب میلے کا انعقاد کیا۔

اس میلے میں 20۔بڑے بک سیلرز اورپبلشرز نے کتابوں کے سٹالز لگائے تھے جن میں ایک سٹال انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیر کا بھی تھا۔اِن سٹالز پر کتب رعایتی قیمت پر فروخت ہورہی تھیں، میلے میں انٹری فری ہونے کی وجہ سے دونوں دن مقامی سکولز اور کالجز کے طلباء و طالبات کے علاوہ کتاب دوست افراد نے دورہ کیا اور کتابوں میں گہری دلچسپی ظاہر کی تھی۔

ڈاکٹر ضیاء القیوم
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں کتاب میلہ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کا خطاب

میلے کا افتتاح وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کیا۔وائس چانسلر نے میلے میں لگائے گئے سٹالز پر جاکر کتابوں کا معائنہ کیا، ڈین فیکلٹی آف سائنس، پروفیسر ڈاکٹر ارشاد احمد ارشد، ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسسز، پروفیسر ڈاکٹر سید حسن رضا، رجسٹرار، راجہ عمر یونس، ڈائریکٹر سٹوڈنٹ ایڈوائزری اینڈ کونسلنگ سروسز، رانا طارق جاوید،شعبہ تاریخ کی چئیرپرسن/ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشنل ٹیکنالوجی، پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ اعوان و دیگر پرنسپل آفیسرز اور فیکلٹی ممبران وائس چانسلر کے ہمراہ تھے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں کتب بینی کے رجحان میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے جس کی وجہ سے آج ہم بے راہ روی اور عدم برداشت جیسے مسائل سے دوچار ہیں۔ ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا کہ نئی نسل میں کتاب بینی کے رجحان کو بڑھانے، انہیں کتاب لکھنے اور پڑھنے کی جانب راغب کرنے کے لئے اقدامات اٹھاتے رہینگے۔

ڈاکٹر ضیاء القیوم نے مزید کہا کہ یہ یونیورسٹی شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے نام سے منسوب ہے اس لئے یہ بھی خواہش کہ یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری میں قائم "اقبال کارنر”کا دائرہ بڑھا کر اسے اقبال میوزیم بنایا جائے تاکہ اقبال کے حوالے سے تحقیق کرنے والے اداروں کی فہرست میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا نام شامل ہوجائے۔

ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ کتاب پڑھنے والوں کی تعداد اتنی زیادہ ہوجائے کہ یونیورسٹی کی لائبریری چھوٹی پڑ جائیں جس کی بنیاد پر ہم لائبریری بلڈنگ کی توسیع کرکے اوپن یونیورسٹی کی اس لائبریری کا نام دنیا کی پہلی تین بڑی لائبریریوں میں شامل کرینگے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ملک کے طول و عرض میں علم پھیلا رہی ہے اور یہ جامعہ لوگوں کی امید کی کرن بن چکی ہے۔

ڈاکٹر ضیاء القیوم نے میلے کی افتتاحی تقریب میں موجود فیکلٹی ممبران، پرنسپل افسران اور طلباء و طالبات سے کہا کہ آپ اس میلے میں لگے تمام سٹالز کا دورہ کریں اور اپنی پسند کی کتاب کا انتخاب کرکے ہمیں آگاہ کریں تاکہ ہم اپنی لائبریری کے لئے اِن کتابوں کو خرید کر تحقیق کرنے والوں کی تمام ضروریات پوری کرسکیں۔چیف لائبریرین ٗ شاہ فرخ کے مطابق اِس میلے کا بنیادی مقصد نئی نسل کو کتابیں پڑھنے کی طرف راغب کرنا اور علم دوست معاشرے کا قیام ہے۔

انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کی کتابوں د وستی کا ثبوط یہ ہے کہ اُن کے بطور وائس چانسلر عہدے کا چارج سنبھالنے سے پہلے لائبریری کا سالانہ بجٹ 4ملین تھا جس کو انہوں نے بڑھا کر 40۔ملین کردیا ہے۔میلے کے دوسرے دن بھی طلباء و طالبات نے میلے کو رونق بخشی، ڈین فیکلٹی آف سائنس، پروفیسر ڈاکٹر ارشاد احمد ارشد نے پہلے دن میلے کا وزٹ کیا تھا اور کتابوں کے ہر سٹالز پرجاکر یونیورسٹی کی لائبریری کے لئے کتابیں منتخب کرنے کے عمل میں مصروف رہے۔یونیورسٹی کے چاروں فیکلٹیوں کے ممبران بھی میلے میں آکر کتابوں کے انتخاب میں حصہ لیتے رہے۔

ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز، پروفیسر ڈاکٹرسید حسن رضا صاحب میلے کے اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی تھے لیکن ایک اہم اجلاس میں مصروف ہونے کی وجہ سے اختتامی تقریب کی صدارت چیف لائبریرین، شاہ فرخ نے کی۔ خطاب کرتے ہوئے انہوں نے میلے میں سٹالز لگانے والے بک سیلرز اورپبلشرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی یہ کوشش کتاب کلچر کے فروغ میں اہم کردار ادا کریگا۔انہوں نے کہا کہ کتاب بینی کے رجحان کو بڑھانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرینگے۔

اس موقع پر انہوں نے بہت جلد ایک اور کتاب میلے کے انعقاد کا اعلان بھی کیا۔واضح رہے کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی چیف لائبریرین، شاہ فرخ نے اوپن یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری میں کتاب کے مطالعے کا انتہائی مناسب ماحول بنایا ہے اور اسطرح وہ یونیورسٹی میں مطالعے کی شمع روشن کرنے میں اپنے حصے کا کام کررہے ہیں۔ لائبریری میں "اے آئی او یو ریسرچ ریپازٹری”بھی قائم کی گئی ہے جس سے روزانہ کی بنیاد پر درجنوں سکالرز مستفید ہورہے ہیں۔

مخزن تحقیق میں 50سے زائد محققین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔اس تحقیقی خزانے میں مقالات کا ذخیرہ ہارڈ اور سافٹ دونوں صورتوں میں دستیاب ہے جس سے ایم فل اور پی ایچ ڈی سکالرز کے علاوہ ایم اے/ایم ایس سی سطح کے طلبہ و طالبات بھی استفادہ حاصل کرتے ہیں۔اس تحقیقی سہولت سے دیگر جامعات کے طلبہ بھی مستفید ہوتے ہیں۔ مخزن تحقی کو جدید اور تحقیق کے لئے موزوں فرنیچر سے آراستہ کیا گیا ہے اور ماحول کو متوازن اور آرام دہ رکھنے کے لئے مناسب روشنی ٗ کولنگ اور ہیٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔

لائبریری میں نابینا طلبہ کے لئے "ای لرننگ ایکسسیبلٹی سینٹر” بھی موجود ہے۔اس سینٹر می کمپیوٹر ٗ پرنٹرز ٗ ہیڈ فونز اور مختلف سائفٹ ویئیر کی سہولتیں فراہم کردی گئی ہیں۔آپؐ کی تعلیمات پر تحقیقی کام میں طلبہ کو تعلیمی سپورٹ فراہم کرنے کے لئے یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری میں "سیرت کارنر” بھی قائم کیا گیا ہے۔مرکزی لائبریری میں ‘اقبال گیلری’بھی قائم کی گئی ہے جو قومی سطح پر ایک قیمتی اثاتہ اورمحققین اقبال کے لئے بہترین سرمایہ ہے۔

یونیورسٹی نے کووڈ۔19کے دوران اپنے طلبہ کی تعلیمی ضرورتوں کو پورا کرنے اور انہیں لائبریریں میں موجود کتابوں اور یونیورسٹی کے جرنلز تک آن لائن رسائی فراہم کرنے کے لئے لائبریری نیٹ ورک کو مزید مضبوط کیا ہے۔ چیف لائبریرین ٗصاحبزادہ شاہ فرخ کے مطابق یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر موجود( اے آئی او یو لائبریری)کے تحت سینکڑوں ڈیجلائزڈ ٹیکسٹ بکس اور مختلف تعلیمی پروگرامز کے تحقیق پر مبنی مواد تک آن لائن رسائی فراہم کردی گئی ہے ٗ.

وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کی خصوصی ہدایت پر قومی و بین الاقوامی تعلیمی وسائل یونیورسٹی کے اپنے طلبہ سمیت دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ کو ویب سائٹ کے تحت دستیاب کردئیے گئے ہیں۔