مریم اورنگزیب

پیکاایکٹ میں ترامیم عمران خان کیلئےہیں اور22 کروڑعوام کیخلاف ہیں، مریم اورنگزیب

اسلام آباد(لاہورنامہ)پاکستان مسلم لیگ(ن)نے پیکا آرڈیننس کو پارلیمان اور عدالتوں میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

مسلم لیگ(ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پیکاایکٹ میں ترامیم وزیر اعظم عمران خان کیلئے اور 22 کروڑ عوام کیخلاف لائی گئی ہیں،یہ قانون زبان بندی کیلئے کالاقانون ہے ،قانون کے ذریعے حکومت پر کسی بھی قسم کی تنقید کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیدیا گیا ہے.

اگر الزامات لگانا جرم ہے تو اس قانون کے تحت عمران خان کو گرفتار ہوجانا چاہئے تھا،وزیر اعظم اور کابینہ پر قانون کا سب سے پہلے اطلاق ہونا چاہئے ،عمران خان بتائیں ان کے پاس22 کروڑ عوام کو جیل لے جانے کے انتظامات موجود ہیں,عمران خان نے اپنے ظلم سے کوئی محسن نہیں چھوڑا ،اس طرح کے قوانین بناکر کیا اپنے اقتدار کو طول نہیںدے سکتے ہیں ، مہنگائی کی وجہ سے حلقوں میں نہ جاسکنے والے ارکان پارلیمنٹ کی مدد سے تحریک عدم اعتماد لارہے ہیں۔

پیر کو یہاں مسلم لیگ(ن)کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا کہ پیکا قانون پر جو آرڈیننس لایا گیا ہے اس میں بہتری آنی چاہئے تھی،موجودہ آرڈیننس میں جن شقوں میں ترمیم کی گئی ہے وہ عمران خان کیلئے کی گئی ہیں ،اس قانون میں مزید بہتری لایا جانا چاہےے تھی ،یہ ترامیم سیکشن 2 ، 20، 43 میں عمران خان کے حکم پر کی گئی ہے،یہ ترامیم 22 کروڑ عوام کے خلاف لائی گئی ہیں ، ترامیم اور قانون کو وہ زیادہ پڑھیں جنھوں نے تبدیلی کے نعرے لگائے تھے.

یہ زبان بندی کے لئے کالاقانون ہے ،آزاد اظہار رائے کی یہ قانون خلاف ورزی ہے،یہ عوام کو زہنی غلام بنانے کے لئے ترمیم کی گئی ہے،حکومت پر کسی بھی قسم کی تنقید کو ناقابل ضمانت قرار دیدیا گیا ہے ،22کروڑ عوام کو ذہنی غلام بنانے کی سازش کی جارہی ہے ،یہ قانون کمپنی، اتھارٹی،ہر شخص پر لاگو ہوگا ۔مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ فیک نیوز بارے میں بھی خطرناک قانون لایا جارہا ہے ،ہ ناقابل ضمانت جرم بنایا گیا ہے ،بغیر وارنٹ گرفتاری کی جاسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ پیکا قانون میں سزا 3 سے بڑھا کر 5 سال کردی گئی ہے ،سوشل میڈیا پر ری ٹوئٹ کرنا بھی جرم ہوگا ،اگر الزامات لگانا جرم ہے تو اس قانون کے تحت عمران خان کو گرفتار ہوجانا چاہئے تھا،ڈس انفارمیشن کی الگ تعریف ہے ،اس ڈریکونین قانون میں فیک نیوز کی کوئی وضاحت نہیں ہے ،آزاد اظہار رائے کی وہ تمام شقیں جو آزادی دیتی ہیں انکی خلاف ورزی ہے،شہبازشریف نے عمران خان پر 10ارب دعویٰ کررکھا ہے،وزیر اعظم اور کابینہ پر قانون کا سب سے پہلے اطلاق ہونا چاہئے .

عمران خان بتائیں ان کے پاس بائیس کروڑ عوام کو جیل لے جانے کے انتظامات موجود ہیں ،آپ مہنگائی پر تنقید کرنے والوں کو بھی جیلوں میں ڈالنا چاہتے ہیں،محسن بیگ کی گرفتاری بھی اسی فرعونیت کا نتیجہ ہے ،عمران خان جو قوانین آج آپ بنارہے ہیں یہ کل آپ ہی کا گلا گھونٹے گا۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے 3 سال آپ نے جو کیا اس پر تنقید نہ کریں تو کیا ہار پہنائیں ،آپ نے معیشت تباہ کی ملک کو تباہ کیا ،آپ اپنی کارکردگی دیکھیں ،آپ نے آتے ہی سیاسی انتقام شروع کردیا ،آپ ٹاک شو اور تجزیہ کار کو سزا دینا چاہتے ہیں،انفارمیشن پہنچانا میڈیا کی اور ہماری ذمہ داری ہے ،آج جو قوانین آپ بنا رہے یہ اپکو جیلوں میں ڈلوائے گا،حکومت عوام اور میڈیا کے ساتھ ایک خطرناک کھیل کھیلنے جارہے ہیں.

فیک نیوز کا تعین عمران خان کریں گے؟ ان ترامیم سے میڈیا پر یہ حملہ کیا گیا ہے جسکی آئین اجازت نہیں دیتا ،آپ سمجھتے ہیں آپ اپنے ظلم کو طول دے سکتے ہیں ،کیا ایسے قوانین سے آپ اپنے کالے کرتوت چھپا سکتے ہیں؟ ،آپ کی ترجیح ہے ایسے کالے قوانین بنائے جائیں ،64 فیصد لوگ مہنگائی کو سب سے بڑا مسئلہ کہہ رہے ہیں ،دوسرا بڑا مسئلہ عوام کا بے روز گاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پیکا کا قانون خواتین کو حقوق سے مزید محروم کردے گا.

حکومت کو میڈیا اتھارٹی سے پیچھے ہٹنا پڑا تو پیکا قانون میں ترمیم لے آئے ،میڈیا پر حملہ کیا جارہا ہے ،عمران خان نے اپنے ظلم سے کوئی محسن نہیں چھوڑا ،اس طرح کے قوانین بناکر کیا اپنے اقتدار کو طول نہیںدے سکتے ہیں ،آپ جتنے ایسے قوانین لائیں گے عوام خوفزدہ نہیں ہوں گے ۔ایک سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ میں نے پشاور کے فونز بارے جس کو پیغام دینا تھا دیدیا ہے اگر کہیں اور سے بھی فون آئیں گے تو پریس کانفرنس میں نام بتاﺅں گی،پیکا قانون کو پارلیمان اور عدالتوں میں چیلنج کریں گے،ہم مہنگائی کی وجہ سے حلقوں میں نہ جاسکنے والے ارکان پارلیمنٹ کی مدد سے تحریک عدم اعتماد لارہے ہیں ۔