بیجنگ (لاہور نامہ)چینی صدر شی جن پھنگ نے ملیریا کی دوا آرٹیمیسینن متعارف کروائے جانے کی 50ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ بین الاقوامی فورم کو مبارکباد دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ آرٹیمیسینن چین میں ملیریا کے خلاف دریافت ہونے والی پہلی موثر دوا ہے۔اس دوا کی بدولت چین سے ملیریا کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے اور اس سے پوری دنیا خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں لاکھوں جانیں بچائی گئیں۔ آرٹیمیسینن ایک جڑی بوٹی کی پیداوار ہے جو کہ روایتی چینی طب اور جدید سائنس کے انضمام کا ثمر ہے۔وبائی صورتحال میں امداد اور ہنگامی طبی علاج میں روایتی چینی طب و ادویہ نہایت اہم کردار ادا کرتی چلی آرہی ہیں اور انسانی صحت کے تحفظ میں اہم خدمات سرانجام دی گئی ہیں۔بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق 25 اپریل کو ملیریا کے انسداد کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
پچاس سال قبل چینی خاتون سائنسدان تھو یو یو نے روایتی جڑی بوٹی سے آرٹیمیسینن کی پیداوار کا طریقہ دریافت کیا اور 190 سے زائد تجربات کے بعد جڑی بوٹی سے آرٹیمیسینن حاصل کی گئی۔ آرٹیمیسینن پر مبنی تھراپی گزشتہ بیس برسوں سے ملیریا کے علاج کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔دو ہزار پندرہ میں تھو یویو نے فزیالوجی یا میڈیسن میں نوبل انعام جیتا۔ نوبل کمیٹی برائے فزیالوجی یا میڈیسن کی چیئرپرسن جولین آر زیرتھ نے کہا کہ تھو یو یو نے جڑی بوٹی سے آرٹیمیسینن دریافت کی ہے جس سے ظاہر ہے کہ روایتی چینی جڑی بوٹیاں بھی سائنسدانوں کے لیے نئی انسپائریشن فراہم کر سکتی ہیں۔
سنگین وبائی صورتحال میں انسداد و علاج اور ہنگامی طبی علاج میں روایتی چینی طب و ادویہ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔کووڈ-۱۹ پھوٹنے کے بعد چینی طب و ادویہ نے وبا کی روک تھام و کنٹرول میں بھرپور حصہ لیا ہے۔چین میں کووڈ-۱۹ کے بیشتر مریضوں کے لیے روایتی چینی ادویہ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔کووڈ-۱۹ کے علاج و معالجہ کے فارمولے میں ایکوپنکچر اور بچوں کے لیے روایتی چینی طب کو شامل کیا گیا ہے۔انتیس مارچ کو چین میں جاری کردہ چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے لیے چینی طب و ادویہ کی ترقیاتی منصوبہ بندی میں نشاندہی کی گئی ہے کہ وبا کے انسداد و علاج اور صحت عامہ کے ہنگامی واقعات سے نمٹنے میں روایتی چینی طب کی صلاحیت کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔
بیرونی ممالک میں بھی انسداد وبا میں چینی طب کا اہم کردار رہا ہے۔سترہ جنوری دو ہزار بائیس کو پاکستان میں روایتی چینی جڑی بوٹیوں پر مبنی ایک قسم کی دوا کے کلینکل تجربات کے نتائج سامنے آئے ،جن سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والے نمونیہ کے علاج میں یہ دوا موثراور سستی بھی ہے۔
ساتھ ساتھ ہم یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ مختلف ممالک میں اپنی اپنی روایتی طب و ادویہ بھی موجود ہیں۔مثلاً پاکستان میں بھی لوگ مختلف امراض کے علاج میں جڑی بوٹیوں کا استعمال کرتے ہیں۔عہد حاضر میں انسانیت کو ملیریا،نوول کورونا وائرس کےنمونیا جیسے وبائی امراض کے خطرے کا بدستور سامنا ہے۔ چینی طب و ادویہ تمام ممالک کی روایتی طب و ادویہ کے ساتھ مل کر جدید سائنس کے لیے روایتی دانش فراہم کرتی رہیں گی اور انسانی صحت کے تحفظ کے لیے مزید اہم کردار ادا کریں گی۔