لاہور (لاہورنامہ) سیکرٹری جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری پنجاب شاہد زمان کی خصوصی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات و پارکس پنجاب ملک ثناء اللہ خان کی ز یر قیادت محکمہ صوبہ بھر میں غیرقانونی شکاریوں کیخلاف آہنی ہاتھوں سے برسرپیکار ہے.
اور صوبہ کے مختلف مقامات پر غیر قانونی شکاریوں کیخلاف جاری آپریشن کے دوران نایاب مادہ ہرن سامبر ،پاڑہ ہرن اور پنجاب اڑیال کے بچے اٹھانیوا لوںسمیت آٹھ شکاریوں کو گرفتار کرکے ان کیخلاف وائلڈلائف ایکٹ کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی شروع کردی ہے ۔
تفصیل کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف گوجرانوالہ ریجن عاصم بشیر چیمہ نے سوشل میڈیا پر وائرل اس خبرپر کہ اپنے مسکن سے بھٹکی مادہ سامبر ہرن پر ایک شخص رانا عتیق الرحمن آف دبرجی ھاگہ نے ناجائز قبضہ کررکھا ہے فوری طور پر وائلڈلائف انسپکٹر طالب حسین کی معیت میںایک ریڈ اسکواڈ تشکیل دے کر جائے وقوعہ پر روانہ کیا جہاں ملزم اسلحہ کے زور پر کیری ڈبہ میں مادہ ہرن کو لیکر فرار ہوگیا .
جس کی بابت فوری طور پر تھانہ فیروز والا میں ایف آئی آر درج کرو ا کر نامزد چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ۔ کیری ڈبہ بحق سرکار قبضہ لیکر مال مقدمہ کی بازیابی کیلئے ریمانڈ لیاجارہا ہے ۔ ایسی ہی ایک دیگر کارروائی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈلائف ضلع خوشاب محمد نعیم طاہر نے کٹھ سگرال سے اڑیال کے بچے اٹھانیوالے دو لیمب لفٹرز کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے ایک زخمی حالت میں اڑیال کابچہ برآمد کرکے قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے.
جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈلائف ضلع بہاولنگرمنور حسین نجمی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ منچن آباد سے پاڑہ ہرن کے شکار میں ملوث دو افراد گرفتار کرکے انہیں پچاس ہزار روپے محکمانہ معاوضہ کی مد میں جرمانہ کیا گیا ۔