نئی توانائی

چین کا نئی توانائی کی ترقی کے لیے باضابطہ منصوبہ جاری

بیجنگ (لاہور نامہ)چین کے قومی کمیشن برائے ترقی و اصلاحات اور توانائی کے قومی محکمے نے” نئے عہد میں نئی توانائی کی اعلی معیاری ترقی پر عمل درآمد کا منصوبہ ” جاری کیا ۔

منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق اس منصوبے کا مقصد 2030 تک ہوا کی توانائی اور شمسی توانائی کی کل تنصیبی صلاحیت 1.2 بلین کلوواٹ تک پہنچانے کے ہدف کی تکمیل کے لیے توانائی کا صاف شفاف اور موثر نظام بنانا ہے۔

اپریل کے اواخر تک چین میں نئی توانائی سے پیدا ہونےوالی بجلی کی تنصیبی صلاحیت تقریباً۷۰کروڑ کلوواٹ تک پہنچ چکی ہے جو پورے ملک کا انتیس فیصد ہے اور دنیا میں مسلسل پہلے نمبر پر ہے۔

"نئے عہد میں نئی توانائی کی اعلی معیاری ترقی پر عمل درآمد کے منصوبے ” میں سات پہلوؤں سے اکیس اقدامات پیش کیے گئے ہیں جس کے مطابق نئی توانائی کی دریافت اور استعمال کے ماڈل کو جدید بنایا جائے گا، صحرائی علاقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر ونڈ پاور اور فوٹووولٹک بیسز کی تعمیر کو تیز کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ ، نئی توانائی کے تناسب میں بتدریج اضافے کے لیے توانائی کے نئے نظام کی تشکیل کو بھی تیز کیا جائے گا ،نئی توانائی کی صنعت کے بین الاقوامی معیار کو بلند کیا جائے گا اور اس کی معاونت کے لیے مالی و مالیاتی پالیسی کو بہتر بنایا جائے گا۔