بیجنگ (لاہورنامہ) "ویغور قومیت سے متعلق جعلی خبروں کا خاتمہ” نامی کتاب کے فرانسیسی مصنف میکسم ویواس نے حال ہی میں اپنی نئی کتاب "فرانس کی چین مخالف قوتوں کا ہذیان ” شائع کی۔
اس کتاب میں وہ سی آئی اے کے زیر اثر اور اس سےفنڈنگ پانے والے نام نہاد "تھنک ٹینکس” اور "غیر سرکاری تنظیموں” کی طرف سے بنائی گئی جعلی خبروں کی حقیقت سامنے لائے ہیں ۔
میکسم ویواس نے "گلوبل ٹائمز” کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ 70 سال پہلے چین دنیا کے غریب ممالک میں سے ایک تھا ، لیکن اب چین کی ترقیاتی پیش رفت حیرت انگیز ہے اور یہ ترقی تمام لوگوں کو فائدہ پہنچاتی ہے۔
فرانس کے سابق وزیر اعظم رافارین کا کہنا ہے کہ ہمیں چین کے ساتھ کاروبار کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ نے چین کی ترقی کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے، خود امریکہ زوال کا شکار ہے۔ امریکہ "ہیلمز برٹن ایکٹ” کے تحت تجارتی ساتھی کا تعین کرتا ہے کہ کون کس کے ساتھ تجارت کرے گا اور وہ ممالک جو امریکہ کے احکامات کی تعمیل نہیں کرتے ہیں وہ سزا پائیں گے۔
فرانسیسی کمپنیز اور بینکوں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں ، لیکن یہ سب زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔