کوئٹہ (لاہورنامہ) بلوچستان بھر میں بارشوں نے تباہی مچادی، کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے، سیلابی ریلوں اور دیواریں منہدم ہونے کے مختلف واقعات میں 5 خواتین سمیت 25افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔
کوئٹہ کے علاوہ پشین، چمن، خانوزئی، قلعہ عبداللہ، دکی، اوستہ محمد، جھل مگسی، گنداواہ، کرخ، مولہ، ڈیرہ مراد جمالی، ڈیرہ اللہ یار، صحبت پور، مستونگ، قلات، پنجپائی،اوستہ محمد، نوشکی، واشک، بسیمہ، خضدار، بارکھان، لسبیلہ، کوہلو، سبی، آواران، نصیر آباد، پنجگورژوب، دالبندین، نوکنڈی سمیت وسیع علاقے میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش نے تباہی مچا دی۔
کوئٹہ میں نشیبی علاقے زیرآب آگئے، طوفانی بارشوں کے باعث گوہر آباد کے قریب کچی آبادی کے متعدد مکانات گرنے سے دو خواتین جاں بحق ہوگئیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نصیراحمد ناصر کے مطابق لنک بادینی کرس کے قریب کچے مکانات منہدم ہونے سے متاثرہ افراد کو محکمہ پی ڈی ایم اے نے امدادی سامان پہنچا دیا۔ بارش کے سبب شہر بھر میں بجلی کے 35فیڈر ٹرپ کرگئے، کئی مقامات پر درخت ٹوٹ گئے، جناح ٹاون اسمگلی روڈ پر سائن بورڈ گرنے سے ٹریفک جام ہوگئی۔
واضح رہے کہ پیر کو کوئٹہ، قلعہ عبداللہ، مستونگ سمیت کئی اضلاع میں موسم گرما کی پہلی بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا تھا، موسلادھار بارش کے باعث کئی اضلاع میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے تھے۔ صوبائی دارالحکومت میں مشرقی بائی پاس پر شدید طوفانی بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی اور بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا تھا جس کے باعث کئی گھروں کی دیواریں گر گئی تھیں۔