اسد قیصر

عدالت پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی نہ فیصلہ دے سکتی ہے، اسد قیصر

لاہور (لاہورنامہ)سابق اسپیکر قومی اسمبلی و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنما اسد قیصر نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 69 کے تحت پارلیمنٹ کے معاملات میں عدالت مداخلت نہیں کر سکتی اور اسمبلی کی کارروائی کا احاطہ بھی عدالت نہیں کر سکتی اور نہ ہی اس پر کوئی فیصلہ کر سکتی ہے۔

جمعرات کو لاہور میں پارٹی رہنماﺅں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 188 کے تحت نظرثانی کی درخواست دائر کر رکھی ہے اور چیف جسٹس آف پاکستان سے گزارش ہے کہ وہ جلد از جلد اس پٹیشن پر سماعت کریں اور فیصلے پر جو ہمیں اعتراضات ہیں وہ عدالت عظمی کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئین میں ہر ادارے کے لیے دائرہ اختیار طے کیا گیا ہے اور ہم نے جو بھی کام کیا ہے وہ آئین کے تحت کیا ہے، کوئی بھی ایسا کام نہیں کیا جو آئین کے خلاف ہو کیونکہ ہم قانون پر یقین رکھتے ہیں، کبھی بھی کوئی کام قانون سے ماورا نہیں کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں تمام چیزیں واضح ہیں اور آرٹیکل 69 کے تحت پارلیمنٹ کے معاملات میں عدالت مداخلت نہیں کر سکتی اور اسمبلی کی کارروائی کا احاطہ بھی عدالت نہیں کر سکتی اور نہ ہی اس پر کوئی فیصلہ کر سکتی ہے تو ہمیں اس بات پر بھی اعتراضات ہیں۔اسد قیصر نے کہا کہ مجھے خوشی ہوئی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پنجاب میں ایک مقبول سیاسی جماعت بن گئی ہے اور جس طرح عمران خان کے جلسے ہو رہے ہیں وہ ریفرنڈم ہیں اور اتنے بڑے جلسے کوئی نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس اور انتظامیہ سیاسی پارٹی کی نمائندہ بنی ہوئی ہے اور ان کے دفاتر بھی سیاسی جماعتوں کے دفاتر بنے ہوئے ہیں اور جس طرح وہ سوچ رہے ہیں کہ دھاندلی کے ذریعے انتخابات جیتیں گے اور اس کے لیے وہ حکومتی وسائل کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں، ترقیاتی کام کروا رہے ہیں، لوگوں سے وعدے کر رہے ہیں تو ہم اس چیز کی مذمت کرتے ہیں اور یہ لوگ جتنا کر سکتے ہیں کر لیں مگر عوام عمران خان کا ساتھ دیں گے اور 20 سیٹیں ہی تحریک انصاف جیتے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پتا چلا ہے کہ حکومت، پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کر رہی ہے مگر یہ الیکشن کے لیے صرف عارضی ڈراما کر رہے ہیں اور دوسری طرف یہ لیوی عائد کریں گے اور الیکشن کے بعد واپس اسی حالت میں آجائیں گے۔سابق اسپیکر نے کہا کہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور حکومت نے اس پر لیوی ٹیکس عائد کیا ہوا ہے تو ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ٹیکس واپس لیا جائے اور عالمی منڈیوں کی قیمتوں کے حساب سے تیل فروخت کیا جائے، پھر ہم سمجھیں گے کہ یہ انصاف کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اتحادی جس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے اور ملک کو امریکا کی کالونی بنایا ہوا ہے اور جو مینڈیٹ عوام نے ہمیں دیا تھا وہ ان لوگوں نے ایک سازش سے ہم سے چھینا ہے، مگر جس طرح انہوں نے ملک کو دیوالیہ کیا ہے ان سے حساب لیا جائے گا۔