بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِین نے کہا کہ فوکوشیما کے جوہری آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے کا تعلق عالمی سمندری ماحول اور بحرالکاہل کے ممالک کی صحتِ عامہ سے ہے اور یہ کسی بھی طرح سے جاپان کا نجی معاملہ نہیں ہے۔
جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چین نے ایک بار پھر جاپان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پوری سنجیدگی سے نبھائے، جوہری آلودہ پانی کو سائنسی، کھلے، شفاف اور محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگائے،جوہری آلودی پانی کے اخراج کے منصوبے کو زبردستی آگے بڑھانا بند کرے اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں سے مکمل مشاورت کرے۔ اگر جاپان اپنے مفادات کو بین الاقوامی مفاد عامہ سے بالاتر رکھ کر کوئی خطرناک قدم اٹھانے پر اصرار کرتا ہے تو وہ اپنے غیر ذمہ دارانہ رویے کی قیمت ضرور چکائے گا اور ایک تاریخی داغ چھوڑ جائے گا۔
جاپان کے مقامی وقت کے مطابق 22 تاریخ کی صبح، جاپان اٹامک انرجی ریگولیٹری کمیشن نے ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے فوکوشیما ڈائیچی جوہری پاور پلانٹ کے حادثے کے بعد جوہری آلودہ پانی کے اخراج کے منصوبے کو باضابطہ طور پر منظور کر دیا۔