بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے پریس کانفرنس میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین نے مذکورہ دورے پر پختہ موقف اپناتے ہوئے بیجنگ اور واشنگٹن میں امریکہ سے الگ الگ شدید احتجاج کیا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ نینسی پیلوسی کا دورہ تائیوان ہر گز جمہوری معاملہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے ہے۔اس اقدام سے امریکی سیاستدانوں کے انسانی حقوق کی آڑ میں دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت ، چین کے استحکام کو نقصان پہنچانے اور چین کی ترقی میں رخنہ اندازی کے ناپاک ارادے ظاہر ہوئے ہیں۔نینسی پیلوسی کی اشتعال انگیز کارروائی ذاتی سیاسی مفادات کے حصول کے لیے ہے، جس سے چین۔امریکہ تعلقات اور خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چینی حکومت اور عوام تائیوان کے حوالے سے پختہ موقف پر قائم ہیں۔ ملک کی علاقائی سالمیت کا تحفظ 1.4 بلین چینی عوام کی مشترکہ خواہش ہے۔یہ رجحان ناگزیر ہے۔ کوئی بھی فرد ، کوئی بھی قوت اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے چینی عوام کے پختہ عزم اور مضبوط صلاحیت کو کمتر نہ سمجھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب بھی امریکہ نے چین کے خلاف اشتعال انگیزی میں پہل کی ہے، اس کا نتیجہ ہمیشہ خود امریکی ذلالت کی صورت میں نکلا ہے۔