سرکاری یونیورسٹیوں

گورنر پنجاب کی صوبہ بھر کی سرکاری یونیورسٹیوں کو بطور چانسلر انکے احکامات و فیصلوں پر چار ہفتوں میں عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

لاہور:گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے صوبہ بھر کی سرکاری یونیورسٹیوں کو بطور چانسلر انکے احکامات اور فیصلوں پر چار ہفتوں میں عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی،آئندہ تاخیری حربے استعمال کرنےوالی جامعات کیخلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب نے سرکاری جامعات کی جانب سے ان کے احکامات پر عمل درآمد میں پس و پیش اور نظرانداز کئے جانے کا سخت نوٹس لیا ہے۔گورنر پنجاب چانسلر کی جانب سے جامعات کے نام مراسلے میں حکم دیا گیا ہے کہ ان کے جاری کردہ احکامات اور فیصلوں پرچارہفتوں میں ہرصورت من ود عن عمل کیا جائے اور ان احکامات کو پس وپشت ڈالنے،تاخیری حربوں کے استعمال اور من پسند توضیح سے گریز کیا جائے۔ مراسلے میں مزےد کہا گیا ہے کہ سرکاری جامعات کے بہت سے معاملات میں گورنر پنجاب چانسلر کی حثییت سے اپیلٹ فورم ہیں اور اپیلوں، پٹیشنز و دیگرنوعیت کی دراخوستوں پر مجاذ اتھارٹی کی حثییت سے فیصلے جاری کرتے ہیں لیکن یہ بات محسوس کی گئی ہے کہ صوبہ بھر کی سرکاری یونیورسٹیوں کی انتظامیہ بعض اوقات ان کی طرف سے جاری کردہ احکامات پر ان کی اصل روح کے مطابق عمل درآمد نہیں کرتی ہیں ۔ مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گورنرپنجاب/چانسلر کی جانب سے دیکھنے میں آیا ہے کہ ان کے احکامات کو یا تو نظر انداز کر دیا جاتا ہے یا اس سلسلہ میں تاخیری حربے استعمال کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے ہداےت جاری کی ہے کہ مستقبل میں ایسے احکامات پر چار ہفتوں میں پوری طرح عمل درآمد کر کے گورنر سیکرٹریٹ کو رپورٹ کیا جائے۔