غلط فہمیوں اور پالیسیوں

امریکہ چین کے بارے میں اپنی غلط فہمیوں اور پالیسیوں کو تبدیل کرے، ماو نینگ

بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماو نینگ نے یومیہ نیوز بریفنگ میں امریکی خارجہ پالیسی ایسوسی ایشن کی چین میں امریکہ کے لیے کاروباری مواقع سے متعلق جاری حالیہ رپورٹ کے حوالے سے سوال کا جواب دیا۔

رپورٹ میں امریکی پالیسی سازوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ چین کے بارے میں اپنی غلط فہمیوں اور پالیسیوں کو تبدیل کریں، چین کو صحیح طور پر سمجھیں، اور امریکہ۔چین اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مضبوط بنائیں۔ترجمان ماو نینگ نے کہا کہ حالیہ عرصے میں امریکی کاروباری اور دانشور حلقوں نے بارہا چین اور امریکہ کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔

امریکہ۔ چین تجارتی قومی کمیٹی اور چین میں امریکن چیمبر آف کامرس سمیت دیگر اداروں کے نزدیک چین کے ساتھ تعاون میں ” ڈی کوپلنگ ” نہیں ہونی چاہئے ۔امریکی حکومت کو جلد از جلد چین پر عائد محصولات میں کمی کرنی چاہئے۔

اعداد و شمار کے مطابق، 2000 سے 2020 تک، چین میں امریکی براہ راست سرمایہ کاری کی اوسط شرح منافع 14.7 فیصد رہی ہے، جو امریکی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے 9.7 فیصد سے کہیں زیادہ ہے.ماو نینگ نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی اور امریکی عوام کی خواہش تعاون ہے اور چین امریکہ تعاون باہمی سود مند ہے۔