بیجنگ (لاہورنامہ)مونٹی نیگرو کے صدرمائیلو ڈیوکانوویک نے حال ہی میں سی جی ٹی این کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ مونٹی نیگرو اور چین کے درمیان روایتی دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ دونوں ممالک اس روایت کا احترام کرتے ہیں۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ نئے عہد میں مونٹی نیگرو اور چین باہمی اعتماد اوراحترام کی بنیاد پر اپنے مستقبل کے راستے کا انتخاب کرنے کی آزادی کو برقرار رکھیں گے ۔ "بیلٹ اینڈ روڈ” انیشیٹو اور چین- وسطی و مشرقی یورپ تعاون سمیت تعاون کے مختلف میکانزمز کی بدولت، مونٹی نیگرو اور چین کے درمیان دوطرفہ تعاون کی سطح کو مسلسل بہتر بنایا گیا ہے.
گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں دوطرفہ سرمایہ کاری اور تجارت کے حجم میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مونٹی نیگرو اور چین کے درمیان تعاون کی بنیاد بہتر سے بہتر ہو چکی ہے اور دونوں ممالک زیادہ سے زیادہ نتائج کے حصول کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دیتے رہیں گے۔
مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کاذکر کرتے ہوئےصدرمائیلو ڈیوکانوویک نے اس توقع کا اظہار کیا کہ مونٹی نیگرو میں چین اور وسطی و مشرقی یورپ اور جنوب مشرقی یورپ کے مابین تعاون کے تجربے کو دہرایا جائے گا نیز تعاون کے سلسلے میں توجہ اب بھی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور نئی توانائی کی ترقی پر ہوگی ، یہ مونٹی نیگرو کی توانائی اور معاشی ترقی کے لئے ایک نیا موقع ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مونٹی نیگرو اور چین کے درمیان سیاحت کے شعبے میں بھی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔