بیجنگ (لاہورنامہ)”ویٹ لینڈز کنونشن "پر دستخط کرنے والے ممالک کی 14 ویں کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں چینی صدر شی جن پھنگ کی ویڈیو تقریر کو چینی اور غیر ملکی مہمانوں کی جانب سے بے حدسراہا گیا ہے۔
صدر شی جن پھنگ نے تجویز پیش کی ہے کہ ہمیں اپنی قوتِ فہم اور تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے اور ویٹ لینڈز کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر عالمی اقدامات کو فروغ دینا چاہیے۔
چین میں وینزویلا کے سفیر گوزیپ جیوفرے نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی تقریر سن کر وہ بہت پرجوش ہیں ، انہوں نے اپنی تقریر میں چینی حکومت کی جانب سے ماحولیاتی تحفظ خصوصاً ویٹ لینڈ کے تحفظ کی واضح تاکید کی ہے اور سی پی سی کی 20ویں قومی کانگریس میں شی جن پھنگ کا ماحولیاتی تمدن کاتصور بھی ایک بہت اہم موضوع تھا ۔
ریاستی جنگلات کی انتظامیہ کے محکمہِ ویٹ لینڈ مینجمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر باؤ ڈیمنگ نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی اہم تقریر عالمی ویٹ لینڈ کے تحفظ پر اتفاق رائے کو مستحکم کرنے اور ویٹ لینڈ کے تحفظ کے لیے عالمی آمادگی اور عزم کو مضبوط کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرے گی۔
یہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں چین کی کوششوں کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔ویٹ لینڈز کنونشن کے سیکرٹری جنرل مسونڈا ممبا نے کہا کہ ہم نےکانفرنس میں دیکھا ہے کہ چین نے ماحولیاتی نظام کے تحفظ میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔
چین میں متحدہ عرب امارات کے سفیر علی ظاہری نے کہا کہ چین نے ہمیشہ سے ویٹ لینڈ کے تحفظ میں ایک اہم اور قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ چین میں 13 "انٹرنیشنل ویٹ لینڈ سیٹیز ” ہیں، جو دنیا میں پہلے نمبر پر ہیں، یہ بہت قابل تعریف بات ہے۔
اس کے ساتھ ہی چین کا ویٹ لینڈز کا رقبہ 56 ملین ہیکٹر سے بھی زیادہ ہو گیا ہے جو کہ ایک بہت بڑا رقبہ ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین نے ماحولیاتی تحفظ میں شاندار کوششیں کی ہیں۔