بیجنگ (لاہورنامہ) چین میں امریکی سفیر نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان جاری کیا جس میں چین کی انسانی حقوق کی صورتحال پر تنقید کی گئی۔
پیر کے روز چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ایک باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ متعلقہ امریکی بیان چین پر انسانی حقوق کی صورتحال کا بے بنیاد الزام ہے، جو جھوٹ اور تعصب سے بھرا ہوا ہے، اور امریکہ کی بالادستی پر مبنی سوچ کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔
اس سے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے اور چین میں مستحکم ترقی اور قومی اتحاد کو نقصان پہنچانے کا سیاسی مقصد بے نقاب ہوتا ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
وانگ وین بن نے کہا کہ چین میں انسانی حقوق کی صورتحال کیسی ہے، چینی عوام ہی بہتر جانتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، چین اپنی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کو پوری کرتا رہا ہے۔ اورچین دنیا کا واحد بڑا ملک ہے جس نے ملکی انسانی حقوق کے ایکشن پلان کے چار مراحل کو مسلسل ترتیب دیا ہے اور اس پر عمل درآمد کیا ہے۔
ہم چین میں انسانی حقوق کی ترقی کے راستے پر گامزن رہیں گے اور عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں فعال طور پر حصہ لیں گے اور انسانی حقوق کی جامع ترقی کو فروغ دیں گے۔ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق کے مسائل کو چین کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کرنا بند کرے، چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے اور انسانی حقوق کے مسائل کے بہانے چین کے استحکام کو نقصان پہنچانا بند کرے اور امریکہ کی اپنی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر صحیح رویے کے ساتھ غور کرے۔