بیجنگ (لاہورنامہ) چینی صدر شی جن پھنگ کے سال نو کے پیغامات میں "جدوجہد” کا لفظ کافی مرتبہ سامنےآیا ہے۔ان کے پیغام میں” جدوجہد”آگے بڑھنے کی قوت اور خوشحال مستقبل کے مترادف ہے۔
سال 2014 میں انہوں نے اپنے سال نو کے پیغام میں کہا کہ "اصلاحات ایسا عظیم نصب العین ہے جسے ہماری مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔”اس وقت کے چین کے سامنے ترقی کا عظیم الشان خاکہ آہستہ آہستہ ابھرنے لگا ہے۔جناب شی نے اپنے پیغام میں جدوجہد کی سمت کا تعین کیا ہے۔
پھر سال 2017 میں انہوں نےاپنے سال نو کے پیغام میں ہر ایک آدمی کو بتایا کہ "کوشش کرنے اور جدوجہد کرنے سے ہی خوابوں کو پورا کیا جا سکتا ہے”۔
سال 2018 میں چین میں اصلاحات و کھلے پن کی پالیسی کے چالیس سال مکمل ہوئے اور سال 2019 میں جناب شی نے اپیل کی ہے کہ سب کو مل کر کوشش کرنی ہے۔
سال 2020 ایک غیرمعمول سال تھا۔اچانک پھوٹنے والی کووڈ-۱۹ کی وبا کے سامنے چینی عوام نے اتحاد اور مضبوطی کا بھرپور اظہار کیا ہے۔اعتدال پسند معاشرے کی مکمل تعمیر اور انسداد غربت میں تاریخی کامیابیوں کے پیش نظر شی جن پھنگ نے یہ کہا کہ ہمیں اپنے مقصد کے حصول کے لیے مزید ٹھوس کوشش کرنی چاہیئے۔
سال 2021 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے اپنی سوویں سالگرہ منائی اور اس کے بعد سال 2022 میں شی جن پھنگ نے جدوجہد کے قیمتی لمحات کا ذکر کرتے ہوئے اپنے خواب کی تلاش میں مصروف ہر ایک شخص کو سراہا۔
صد سالہ ثمرات اور تجربات سے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ۔جیسا کہ شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ لوگوں کو بہتر طرز زندگی دینے کے لیے ہمیں مزید سفر طے کرنا ہوگا اور مزید جدوجہد کرنی ہوگی۔