حیدرآباد (لاہور نامہ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر سندھ کو تباہ کیا، دونوں جماعتیں دہائیوں سے عوام پر ظلم کررہی ہیں۔
پی ٹی آئی مرکز میں پونے چار برس حکمران رہی، کراچی کے لیے اربوں روپے فنڈز کے اعلانات کیے گئے جو صرف لفظوں تک محدود رہے۔ حکمرانوں کی زبان، سوچ اور عمل اپنی ذات تک محدود، عوام کی زندگیاں اجیرن بنا دیں، قوم آئندہ الیکشن میں ووٹ لے کر غائب ہونے والوں کو مسترد کر دے۔
سفید پوش طبقہ بری طرح پس گیا، حکمرانوں نے عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے،یہ جھوٹے نعرے لگاتے ہیں مکر و فریب کرتے ہیں، ان کے اور عوام کے درمیان کوئی قدر مشترک نہیں، ظالم حکمران اشرافیہ عوام کو حقیر سمجھتی ہے۔ سندھ سیلاب میں ڈوب گیا اورحکمران متاثرین کے لیے آئی بیرونی امداد رتک کھا گئے،قوم ان ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو پہچانے، اب ان کے دھوکہ میں نہ آئے، بلدیاتی انتخابات میں عوام کے پاس اپنی تقدیر سنوارنے کا بہترین موقع ہے۔
قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ پرامن خوشحال اسلامی پاکستان کی منزل کے حصول کے لیے جماعت اسلامی کو خدمت کا موقع دے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز حیدرآباد میں بلدیاتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
بعدازاں المرکز الاسلامی پشاور میں صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات کی وجہ سے صوبہ خیبرپختونخوا غیر محفوظ ہوچکا، لوگوں کے جان و مال محفوظ نہیں، سٹریٹ کرائمز میں اضافہ، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری عروج پر ہے۔
حکمرانوں کی لڑائی سے صوبہ میں ترقی کا پہیہ بھی جام ہوگیا، بے روزگاری، مہنگائی نے لوگوں کے لیے سانس لینا دشوار کر دیا، قبائلی عوام کے ساتھ حکومت نے جو وعدے کیے پورے نہیں ہوئے، عوام میں احساس محرومی بڑھ رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کو انضمام کے باوجود وفاقی محصولات کا تین فیصد اور میگا پراجیکٹ نہیں دیے گئے۔ جنرل مشرف کے دور میں قبائلی علاقوں سے متعلق جو پالیسی تشکیل دی گئی ابھی تک اس کا تسلسل جاری ہے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع کو مکمل ٹیکس فری زون بنایا جائے، قبائلی اضلاع کے حقوق سے متعلق پی ٹی آئی،ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں مفادات کی جنگ ہے، پی ٹی آئی کی جب مرکز میں حکومت میں تھی تو صوبائی حکومت نے قبائلی اور صوبہ کے عوام کے لیے مطالبہ نہیں کیا۔ انھوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی ہر حکومت سے عوام کے حقوق مانگ رہی ہے۔ خیبرپختونخوا کے واجبات ادا کیے جائیں۔ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع کے مسائل کم ہونے کے بجائے بڑھ گئے ہیں۔
بلدیاتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ حیدرآباد کبھی ایشیا کا خوشحال اور صنعتی شہر تھااور پورے ملک سے لوگ روز گار کے لئے یہاں آیا کرتے تھے مگر تیس سال سے سیاہ اور سفید کی مالک ایم کیو ایم نے شہر کو کھنڈرات اور گندگی کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے۔
حیدرآباد میں تین دہائیوں سے کوئی تبدیلی نہیں آئی،یہاں کے نوجوانوں کے لئے تعلیم اور روز گار کے مواقع ختم کردیے گئے، حیدرآباد کے نوجوانوں میں مایوسی ہے،وہ شہر چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں، ہم ان سے کہتے ہیں کہ آپ شہر نہ چھوڑیں بلکہ انہیں اس شہر سے نکال دیں جو تیس سال سے آپ کے حقوق سلب کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ عوام بلدیاتی انتخابات میں مافیاز کا احتساب کریں گے۔
سندھ کی عوام نے بار بار پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پر اعتبار کیا آج بھی اسمبلیوں میں یہی لوگ موجود ہیں لیکن انہوں نے کراچی اور حیدرآباد کے ساتھ انصاف نہیں کیا ہے۔ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم اب آئندہ انتخابات سے خوفزدہ ہیں، ملک میں چالیس چوروں کا وقت ختم ہونے جارہا ہے۔جماعت اسلامی متبادل قیادت جس کا ماضی اور حال کرپشن سے پاک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود کے پی کے میں وزیر رہے اور ہمیشہ اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کیا۔