بیجنگ (لاہورنامہ)چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چین کے دورے پر آئے ہوئے فلپائن کے صدر فرڈینینڈ رومالڈیز مارکوس کے ساتھ بات چیت کی۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ صدر مارکوس نئے سال میں چین کا دورہ کرنے والے پہلے غیرملکی رہنما ہیں اور چین پہلا ملک ہے، جس کا دورہ صدرمارکوس آسیان ممالک کے علاوہ کر رہے ہیں۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اور فلپائن کے قریبی تعلقات ہیں۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اپنی سفارت کاری میں ہمیشہ فلپائن کے ساتھ اپنے تعلقات کو ترجیح دیتا ہے اور اسٹرٹیجک بلندی اور جامع صورتحال کے لحاظ سے چین فلپائن تعلقات کو دیکھتا ہے۔چین فلپائن کا باہمی مدد کرنے والا اچھا پڑوسی، قریبی رشتہ دار اور تعاون کرنے والا اچھا ساتھی بنے کے لئے تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فریقین نے طے کیا ہے کہ زراعت، بنیادی ڈھانچے، توانائی اور عوامی و ثقافتی تبادلے سمیت چار شعبوں میں باہمی تعاون پر زور دیا جائے گا جو کہ چین فلپائن ہمہ گیر اسٹرٹیجک پارٹنرشپ کے ستون ہیں۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین فلپائن کے ساتھ دوستانہ بات چیت کے ذریعے سمندر ی مسئلے کو حل کرنے، تیل اور قدرتی گیس سے متعلق معاملات پر مذاکرات بحال کرنے اور غیرمتنازعہ علاقوں میں تیل اور گیس کے شعبے میں ترقی و تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ چین فلپائن سمیت آسیان کے دیگر ملکوں کے ساتھ تعاون اور ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے علاقائی تعاون میں آسیان کی مرکزی حیثیت کا تحفظ کرنے کےلئے تیار ہے۔
فلپائن کے صدر مارکوس نے کہا کہ انہیں چین کا دورہ کرنے پر بڑی خوشی ہوئی ہے اور اس دورے سے دنیا کو پیغام ملا ہے کہ فلپائن اور چین کے تعلقات اچھے ہیں اور بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ صدر شی جن پھنگ کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھتے ہوئے فلپائن اور چین کے درمیان روایتی تعاون کے تعلقات کے نئے باب کا آغاز کرنا چاہتےہیں۔
چین فلپائن کے لئے تعاون کا سب سے مضبوط ساتھی ہے اور کوئی بھی صورت حال فلپائن چین دوستی کی ترقی کو نہیں روک سکتی۔انہوں نے کہا کہ فلپائن ایک چین کی پالیسی پر عمل پیرا رہےگا اور چین کا شکریہ ادا کرتا ہے کہ چین نے انسداد وبا کے شعبے میں فلپائن کی قیمتی مدد کی ہے۔
بات چیت کے بعد دونوں صدور کی موجودگی میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشٹیو، زراعت ، ماہی گیری، بنیادی ڈھانچے، مالیات، کسٹمز، ای کامرس اور سیاحت سمیت شعبوں میں تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کئے گئے۔ دورے کے دوران چین اور فلپائن کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائےگا۔