لاہور (لاہورنامہ)سہارا فاؤنڈیشن کے بانی چیئرمین معروف سماجی رہنما ابرار الحق نے شعبہ پبلک ریلیشنز کی دعوت پر گزشتہ روز منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ کیا اور وائس چانسلر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔
اس موقع پر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد نے بلیو اکانومی کے جدید علم اور معاشی امکانات پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ منہاج یونیورسٹی لاہور نے نوجوانوں کو وطن عزیز کی حقیقی خدمت کے قابل بنانے کیلئے میری ٹائم افیئرز کا نیا ڈیپارٹمنٹ قائم کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا کی 60فی صد آبادی ساحلوں پر آباد ہے.
3ارب آبادی کا ذریعہ معاش سمندر ہیں،90فی صد سے زائد تجارت سمندر کے ذریعے ہوتی ہے۔خوراک کے بحران کا حل سمندروں میں چھپے وسائل تک رسائی میں ہے،سمندروں سے جڑی معیشت کاحجم 24کھرب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے.
پاکستان اپنی سمندری حدود سے استفادہ کر کے خوشحال ملک بن سکتا ہے،سمندر پاکستان کی لائف لائن اور خوشحالی کی کنجی ہے۔ابرار الحق نے کہاکہ میں جب بھی منہاج یونیورسٹی لاہور میں آتا ہوں نئی معلومات ملتی ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری اور ان کے ادارے امن و خوشحالی کیلئے ہمیشہ دیوار کی دوسری طرف دیکھنے کی سعی کرتے ہیں۔منہاج یونیورسٹی ایک باشعور نسل پروان چڑھا رہی،اللہ نے پاکستان کو زرخیز میدانوں،پہاڑوں اور سمندروں سے نوازا.
ضرورت اس امر کی ہے کہ اللہ کے عطا کردہ خزانوں سے استفادہ کیا جائے۔ رجسٹرار منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر خرم شہزاد،ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز شہزاد رسول،عبد الحفیظ چوہدری،حاجی محمد اسحق نے منہاج یونیورسٹی آمد پر ابرار الحق کا استقبال کیا،منہاج یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات و فکلیٹیز کا وزٹ کروایا۔
ڈاکٹر خرم شہزاد نے ابرار الحق کو یونیورسٹی میں قائم مختلف ڈیپارٹمنٹس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔وزٹ کے دوران ابرار الحق نے روبوٹک لائبریری،تصوف سنٹر،حسان بن ثابت ؓ نعت ریسرچ سنٹر،کمپیوٹر لیب ، انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی لیب اور ریڈیو و ٹی وی سٹوڈیو میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔