میو نخ (لاہورنامہ) 59 ویں میونخ سکیورٹی کانفرنس اختتام پذیر ہو گئی۔حالیہ اجلاس میں جوہری سلامتی کے موضوع پر بھی وسیع پیمانے پر بحث ہوئی اور جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا اس حوالے سے دھمکی آمیز رویے پر چین کی رائے اور موقف کا خیر مقدم کیا گیا۔
سینٹر فار چائنا امریکہ ڈیفنس ریلیشنز، چائنیز اکیڈمی آف ملٹری سائنسز کی اعزازی ڈائریکٹر محترمہ یاؤ یون ژو نے اجلاس میں کہا کہ امریکہ ہتھیاروں پر کنٹرول کے معاہدوں مثلاً اینٹی بیلسٹک میزائل ٹریٹی، انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی اور اوپن اسکائیز ٹریٹی سے دستبردار ہو رہا ہے۔
اس وقت محض اسٹریٹجک اسلحے میں کمی کا معاہدہ ہی واحد بچا ہے اور اس حوالے سے بھی غیر یقینی صورتحال درپیش ہے۔جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے معاملے پر چین نے ہمیشہ جوہری ہتھیاروں کی مکمل ممانعت اور تلفی کی وکالت کی ہے.
جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا اس حوالے سے دھمکی آمیز رویے کی مخالفت کی ہے،ہمیشہ جوہری ہتھیاروں کے عدم استعمال کی وکالت کی ہے ،کیونکہ چین کے نزدیک جوہری جنگ کو لڑا نہیں جا سکتا ہے۔ یوریشین براعظم میں جوہری بحران کو پیدا ہونے سے روکا جائے۔ شرکاء اجلاس نے متفقہ طور پر چین کے موقف کا خیر مقدم کیا۔