مرکزی کمیٹی

سی پی سی کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے دوسرےکل رکنی اجلاس کا اعلامیا جاری

بیجنگ (لاہورنامہ)چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا دوسرا کل رکنی اجلاس 26 تا 28فروری تک بیجنگ میں منعقد ہوا۔ جس کی صدارت مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو نے کی اور مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ نے اس اجلاس سے اہم خطاب کیا۔

کل رکنی اجلاس نے شی جن پھنگ کی سیاسی بیورو کے ایما پر پیش کی گئی ورک رپورٹ سنی اور اس پر غور کیا۔ کل رکنی اجلاس میں پارٹی اور ریاستی اداروں کی اصلاحات کے منصوبے کے مسودے ، 14 ویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے اجلاس کے لئے مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی طرف سے پیش کردہ ریاستی اداروں کے رہنمائوں کے امیدواروں کی فہرست اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی 14 ویں قومی کمیٹی کے پہلے اجلاس کے لئے پیش کردہ چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے رہنمائوں کے امیدواروں کی فہرست کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں پارٹی اور ریاستی اداروں کی اصلاحات کے منصوبے پر نظرثانی کی گئی اور مظوری بھی دی گئی۔ شی جن پھنگ نے اس منصوبے کے مسودے کی وضاحت کل رکنی اجلاس کو پیش کی۔کل رکنی اجلاس نے اتفاق کیا کہ پارٹی اور ریاستی اداروں کی اصلاحات کے منصوبے کو قانونی ایجنڈے کے مطابق چودہویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے اجلاس میں نظرثانی کے لئے پیش کیا جائےگا۔

کل رکنی اجلاس میں پاڑی کی بیسویں قومی کانگریس کے پہلے کل رکنی اجلاس کے بعد مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے کاموں کی تصدیق کی گئی اور خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ ادارہ جاتی اصلاحات کے لئے پارٹی کی 20 ویں قومی انگریس کی طرف سے کئے گئے اہم انتظامات ایک جدید سوشلسٹ ملک کی جامع تعمیر اور چینی قوم کی عظیم نشاط ثانیہ کو جامع طور پر فروغ دینے کے لئے عظیم اور دور رس اہمیت کے حامل ہیں۔

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اس وقت عالمی صورتحال میں گہری تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اور دنیا افراتفری اور تبدیلی کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے۔جبکہ چین کی ترقی ایک ایسے دور میں داخل ہو چکی ہے جس میں اسٹریٹجک مواقع اور چیلنجز بیک وقت موجود ہیں اور غیر یقینی صورتحال اور غیر متوقع عوامل میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔

کل رکنی اجلاس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ اصلاحات اور کھلے پن پر ثابت قدمی کے ساتھ عمل کرنا ، ایک جدید سوشلسٹ ملک کی ہمہ گیر تعمیر کے لئے متعدد اسٹرٹیجک، تخلیقی اور اہم اصلاحاتی اقدامات اپناتے ہوئے اہم اور کلیدی شعبوں میں نئی کامیابیاں حاصل کرنا ضروری ہے۔