بوآؤ ایشیائی فورم

بوآؤ ایشیائی فورم کا انعقاد ، لی چھیانگ اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کریں گے

بیجنگ(لاہورنامہ) بو آؤ ایشیائی فورم کا سالانہ اجلاس اٹھائیس تا اکتیس مارچ چین کے صوبہ ہائی نان کےشہر بو آئو میں منعقد ہو رہا ہے۔

موجودہ اجلاس کا موضوع ہے "دنیا کی غیریقینی صورتِ حال :اتحاد اور تعاون سے چیلنجز کا سامنا اور کھلے پن اور شمولیت سے ترقی کا حصول” ، جس میں امن، تعاون اور ترقی کے حوالے سے عالمی برادری کی خواہشات کی عکاسی ہوتی ہے۔

50 سے زائد ممالک اور علاقوں کے دو ہزار سے زائد مہمان موجودہ فورم میں شرکت کر ہے ہیں۔ چار روزہ اجلاس میں پچاس کے قریب سیمی فورمز، گول میز کانفرنسز اور پریس کانفرنسز کا اہتمام کیا جائےگا، جن میں بیلٹ اینڈ روڈ، چینی جدیدکاری، ایشیا کا علاقائی تعاون، عالمی اقتصادی منظرنامہ اور عالمی جغرافیائی سیاسی منظرنامہ جیسے موضوعات شامل ہوں گے۔

چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ تیس مارچ کو موجودہ فورم کے سالانہ اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کریں گے۔ سنگاپور کے وزیر اعظم لی سیان لونگ ،ملائشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم ، اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو کیسٹیجون ، آئیوری کوسٹ کے وزیر اعظم پیٹرک جیروم اور ان کے علاوہ آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹلینا جیارجیوا بھی موجودہ فورم میں شرکت کریں گی۔

کھلاپن موجودہ فورم کا کلیدی لفظ ہے اور رواں سال کے سالانہ اجلاس میں کھلے پن کی اہمیت پر بھی ایک بار پھر زور دیا گیا ہے۔ چین کو کھلے پن سے فائدہ پہنچا ہے۔ چین کا دروازہ مزید کھلا رہنے کے ساتھ ساتھ غیرملکی کاروباری ادارے چین میں اپنی سرمایہ کاری بڑھا رہے ہیں۔

اس وقت عالمی اقتصادی صورتحال سنگین ہے، بین الاقوامی مالیاتی مارکیٹ افراتفری کی شکار ہے۔ ان چیلنجزکے باوجود 2023 میں چین کی شرح نمو کے لئےپانچ فیصد کی توقع کی جا رہی ہے۔ چین اپنے ٹھوس اقدامات کے ذریعے دنیا کو ثابت کرےگا کہ کھلے پن اور ترقی کے حوالے سے چین کا عزم پختہ ہے اور چین ترقی کی منازل طے کرتا جا رہا ہے۔چین پوری دنیا کے شراکت داروں کے ساتھ ملکر اقتصادی ترقی کے ثمرات بانٹنے کا خواہاں ہے۔