اسلام آ باد (لاہورنامہ) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے ہانگ کانگ میں تازہ ترین ” ایشیا اور پیسیفک کی اقتصادی آؤٹ لک” رپورٹ جاری کی۔
جس میں 2023 میں ایشیا کی معاشی ترقی کی پیش گوئی کوبلند کیا گیا ہے اور نشاندہی کی گئی ہے کہ چینی معیشت کی بحالی ایشیا اور پیسیفک علاقے میں معیشت کے لیے نمایاں محرک ہے۔ مختلف ممالک کے ماہرین نے کہا کہ چینی معیشت کی ترقی کا رجحان مزید مضبوط ہو گا اور عالمی معیشت کی ترقی کو تحریک دے گا۔
پاکستان میں ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سولائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے سی ای او شکیل رامے نے کہا کہ چین عالمی معیشت کی ترقی کا مرکز بن گیا ہے۔چین کی ترقی دنیا کے مفاد میں ہے۔ یہی وجہ سے یورپ، آسیان، ایشیا، لاطینی امریکہ اور افریقہ کے سربراہان چین کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔
وہ چین کے ساتھ اقتصادی روابط کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں تاکہ پائیدار ترقی کے حوالے سے اپنے اپنے ایجنڈوں کو پورا کیا جائے۔ جنوبی افریقہ کے سینئر تجزیہ نگار کوئنٹن بینا نے کہا کہ چین کی معاشی ترقی نے دنیا کے بہت سے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
لوگ چین سے نئے تجربات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آسیان اور چین جاپان جنوبی کوریا میکرو اکنامک ریسرچ آفس سے وابستہ ماہر اقتصادیات فو چھوان یونگ نے کہا کہ چینی معیشت کی ترقی کا رجحان مزید مضبوط ہو گا۔ رواں سال کی آئندہ سہ ماہیوں میں چینی معیشت کی بحالی کا رجحان مزید نمایاں ہو گا ، جس کے اثرات آئندہ برس بھی جاری رہیں گے۔