سائبر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ

سی آئی اے کی دوسرے ممالک پر سائبر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ جاری

بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی سیکیورٹی اداروں نیشنل کمپیوٹر وائرس ایمرجنسی رسپانس سنٹر اور 360 کمپنی نے مشترکہ طور پر ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی.

جس میں امریکی سی آئی اے کی جانب سے نیٹ ورکس کو دوسرے ممالک پر سائبر حملے کے لیے استعمال کرنے سے متعلق صورتحال کا انکشاف کیا گیا ہے۔رپورٹ میں چین اور دیگر ممالک میں سائبر سیکیورٹی کے کچھ مخصوص کیسز کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، اور امریکی سی آئی اے کے سائبر حملوں اور متعلقہ نقصانات کا جامع اور گہرائی سے تجزیہ کیا گیا ہے۔

سی آئی اے امریکی وفاقی حکومت کی اہم انٹیلی جنس ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔ ایک طویل عرصے سے، سی آئی اے دنیا بھر میں خفیہ طور پر سائبر جاسوسی اور ڈیٹا چوری کی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

چین میں بہت سے سائبر حملوں کی تحقیقات کے دوران، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے متاثرہ یونٹ کے انفارمیشن نیٹ ورک سے بڑی تعداد میں ٹروجن ہارس پروگرامز، فنکشن پلگ انز اور اٹیک پلیٹ فارم کے نمونے پکڑے اور کامیابی سے ان کا تدارک کیا، جو امریکی سی آئی اے سے قریبی تعلق رکھتے ہیں۔

ان سائبر ہتھیاروں کے ذریعے امریکی سی آئی اےدوسرے ممالک کے سائبر نیٹ ورکس کو کنٹرول کر کے ڈیٹا تک رسائی اور دیگر نقصان دہ سرگرمیوں کی صلاحیت رکھتی ہے، جو کہ پوری دنیا کے لئے خطرے کا باعث ہے۔