اسلام آباد (لاہورنامہ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ اسوقت ملک میں سیاسی ، معاشی ، آئینی انتشار ہے ،سیاسی افراتفر کی وجہ سے معیشت تباہ ہوئی ہے ۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی کی مرکزی قیادت کیساتھ سپریم کورٹ آے ہیں ،مولانا ہدایت الرحمن نے بلوچ عوام کے حقوق کیلئے احتجاج کیا تھا ،مرکزی اور صوبائی حکومت نے انکے ساتھ معاہدہ کیا تھا ،پولیس نے انکے کیمپ پر چڑھائی کرکے گرفتار کیا ،چار ماہ گزر چکے ہیں ، انہیں جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا ۔
انہوں نے کہاکہ امید ہے کہ سپریم کورٹ سے انصاف ملے گا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ اسوقت ملک میں سیاسی ، معاشی ، آئینی انتشار ہے ،سیاسی افراتفر کی وجہ سے معیشت تباہ ہوئی ہے ،پوری دنیا میں ملک کا تماشا بنا ہواہے ۔ انہوںنے کہاکہ عوام کو حق دیا جاے کہ وہ اپنے لئے نئی حکومت کو منتخب کیا جائے.
میں نے کوشش کی کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ ہوں ،اس کوشش میں کسی حدتک کامیابی ہوئی ۔ انہوںنے کہاکہ ملک بھر میں الیکشن ایک دن کروانے پر اتفاق ہوا ہے ،الیکشن کی تاریخ پر بات چیت اور رابطے دوبارہ کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی مسائل کا حل عدالت نے نہیں نکالناہے ،ملک میں شفاف اور غیر جانبدار الیکشن چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کے درمیان تنائو اورٹکرائوسے نقصان جمہوریت کا ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ ملک کو معاشی وآئینی کرائسز سے نکالنے کا واحد حل الیکشن کیلئے ڈائیلاگ کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کسی ایک سیاسی جماعت کی مرضی بجاے تمام جماعتوں کی مشاورت سے ہو،اب حکومت کا بھی امتحان ہے انہیں بھی قربانی دینی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ملک کو بچانا ہے تو اتفاق راے سے الیکشن کی طرف جانا ہوگا ،ججز کے درمیان اختلافات ہے تو اسے ختم کرنا انہی کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر داخلہ کے اعلانات عمومی طور پر محاذ جنگ کے موقع پر کیا جاتاہے ،جماعت اسلامی اتفاق راے کیلئے مزید رابطے جاری رکھے گی۔