اسلام آباد(لاہورنامہ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی سپریم کورٹ سے ضمانت پر رہائی کے احکامات ملنے پر عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی نہ صرف گوادر اور بلوچستان کے عوام بلکہ ہر مظلوم پاکستانی کے حق کے لیے آواز اٹھاتی رہے گی۔
جماعت اسلامی نے آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جدوجہد کی اور سرخرو ہوئی ، انصاف ملنے پراللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں۔نائب امراءجماعت اسلامی لیاقت بلوچ ، میاں محمد اسلم ، ایم این اے عبدالاکبر چترالی ، جماعت اسلامی کے وکیل کامران مرتضیٰ کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان آئینی، سیاسی اور معاشی بحرانوں میں بری طرح پھنس کر جل رہا ہے، دنیا تماشا دیکھ رہی ہے اور اسے غیر محفوظ قرار دیا جارہا ہے۔
سارا فساد پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی مفادات اور ذاتیات کی سیاست نے برپا کیا، استحصالی نظام تینوں کی سیاست کا نتیجہ ہے، انھوں نے مل کر کشمیر کا سودا کیا، ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا غلام بنایا، یہ سو سال بھی اقتدار میں رہیں تو ملک ترقی نہیں کرے گا۔
امیر جماعت نے مولانا ہدایت الرحمن کی رہائی پر گوادر کی عوام، جماعت اسلامی کے قائدین ، کارکنان اور بالخصوص جے آئی یوتھ کو مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی بری طرح ایکسپوز ہوچکیں اور ڈلیور کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہیں۔
جماعت اسلامی کے کارکنان عوام کے پاس اس پیغام کے ساتھ جائیں کہ ملک کے موجودہ مسائل کا حل صرف جماعت اسلامی ہے۔ قوم اگر کرپشن فری، ترقی یافتہ جدید اسلامی فلاحی پاکستان چاہتی ہے تو جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے آئی ایم ایف کے حکم پر حکومت کی جانب سے گیس میٹروں کے ماہانہ کرایہ کو40 روپے سے بڑھا کر 516 روپے کرنے کے فیصلہ کو بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے ، انشا ءاللہ اس ناجائز اضافہ کو بھی واپس کروا کے عوام کو خوشخبری دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پانامہ لیکس میں ملوث 436افراد کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر اپیل پر بھی گزشتہ چار سال سے کارروائی کی منتظر ہے۔ پنڈورا پیپرز میں جن لوگوں کے نام آئے ان سے بھی نہیں پوچھا گیا کہ دولت کہاں سے کمائی اور کس طرح بیرون ملک بھیجی؟
پانامہ لیکس، پنڈورا پیپرز میں تینوں حکمران جماعتوں کے افراد کے نام شامل ہیں ، توشہ خانہ کو بھی سب نے لوٹا۔ 75برسوں سے ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا جارہا ہے۔ عدالتیں ، نیب اور دیگر ادارے طاقتور لوگوں کا احتساب کرنے میں ناکام ہو گئے، اب عوام ہی ووٹ کی طاقت سے کرپٹ حکمرانوں کا احتساب کریں.