لاہور (لاہورنامہ) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حالیہ پری مون سون کی بارشوں سے لاہور کی اہم شاہراؤں سمیت شادمان، مزنگ، مسلم ٹاؤن، فیصل ٹاؤن، جوہر ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن میں بھی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں.
جنرل ہسپتال کے وارڈز میں پانی داخل ہونا انتظامیہ کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے،انڈر پاس پانی سے بھر چکے ہیں، شہر کے کئی نشیبی علاقے زیر آب ہیں،پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو نے سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے، محکمہ موسیمات کی وارننگ کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے روایتی بے حسی کا مظاہر ہ کیا اور پیشگی اقدامات صرف کاغذوں تک محدود رکھے،مجرمانہ غفلت کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے مرتب کی گئی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ 3 ارب 80 کروڑ ڈالر کے نقصان کا سامناہے۔ بارش کے پانی کی نکاس کا درست نظام نہ ہونے کی وجہ سے شہر کو متعدد دیگر مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے اور شہر میں ایک افراتفری کی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ سیوریج اور نکاسی آب کے نظام کو بہتر کیا جائے ۔ریاستی اور نجی اداروں کو مل کر باہمی تعاون سے شہر میں بسنے والے 2کروڑ سے زائد عوام کے لیے انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ کرپشن اور کرپٹ افراد نے ملک کے تمام اداروں کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے اگر عوام کی فلاح و بہبود کے لئے مختص کیا گیا بجٹ صرف عوام کی خدمت پر ہی لگے توآدھے مسائل خود بخود حل ہو سکتے ہیں۔اداروں سے کالی بھیڑوں کو نکالنا ہو گا ۔