بیجنگ (لاہورنامہ)چائنا انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کوآپریشن ایجنسی کے زیر اہتمام گلوبل شیئرڈ ڈیولپمنٹ ایکشن فورم کا پہلا اعلیٰ سطحی اجلاس گزشتہ روز بیجنگ میں منعقد ہوا۔ "غربت میں کمی اور زراعت” کے موضوع پر ذیلی فورم میں شرکاء نے کہا کہ چین نے تیز رفتار اقتصادی ترقی حاصل کی ہے اور چین کا وسیع پیمانے پر غربت میں کمی کا تجربہ دنیا کے لیے قابل تقلید ہے۔
شرکاء نے کہا کہ چین کی تیز رفتار اقتصادی ترقی اور غربت کا خاتمہ بیک وقت چین کی معاشی اور سماجی ترقی کی سب سے اہم خصوصیت ہے۔ عالمی سطح پر غربت کے خاتمے میں چین کی شراکت کی شرح 70 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے جو عالمی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے فنڈ برائے بین الاقوامی زرعی ترقی کی معاون نائب صدر ستو سانترا نے کہا کہ چین کے تجربے سے سیکھنے کے لئے بہت کچھ ہے. چین غربت میں کمی کے لئے زراعت اور دیہی ترقی کو ایک مؤثر آلے کے طور پر استعمال کرنے، زرعی بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری پر زور دینے، پیداوار کو منڈیوں سے جوڑنے اور غربت کو کم کرنے کے لئے مشترکہ اقدامات کے تحت پورے معاشرے کو حقیقی معنوں میں متحرک کرنے کے لئے پرعزم ہے۔