لاہور (لاہورنامہ) لاہور ہائی کورٹ نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے اسٹڈی پروگرام کے دوران فیس میں اضافہ غیر قانونی قرار دے دیا۔پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ جاری کردیا.
جس میں عدالت نے اسٹڈی پروگرام کے دوران فیس میں اضافہ غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بنیادی حقوق کے فیصلوں کے اردو ترجمے سے متعلق بھی حکم کو آرڈر کا حصہ بنایا ہے۔
جسٹس شاہد جمیل خان نے جوڈیشل ایکٹوزیم پینل کی درخواست پر 10 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو معیاری تعلیم ،ادویات ،کی فراہمی ریاست کی ذمے داری ہے۔ پرائیویٹ میڈیکل کالجز نے سمسٹر کے دوران فیسوں میں اضافہ کردیا ۔
پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کی فیسوں میں اضافے کا اقدام کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ پاکستان میڈیکل کونسل اس بات کو یقینی بنائے کہ میڈیکل کالجز اضافی اور غیر اعلانیہ فیسیں وصول نہ کریں۔
پی ایم ڈی سی یقینی بنائے کہ کالجز صرف وہی فیسیں وصول کر جو 2022 کے سیشن شروع ہوتے وقت مقرر کی گئی تھیں۔ عدالتی مشاہدہ ہے کہ مفاد عامہ کے کیسز کا فیصلہ انگریزی میں ہونے کے باعث عوام کی بڑی تعداد سمجھنے سے محروم رہتی ہے۔