جوہانسبرگ (لاہور نامہ) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ انسانی معاشرہ ایک نازک موڑ پر پہنچ چکا ہے ، دنیا، زمانے اور تاریخ میں بے مثال تبدیلیاں سامنے آ رہی ہیں، ہم برکس اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنا جاری رکھیں گے۔ بد ھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ان خیا لات کا اظہار چینی صدر نے برکس بزنس فورم کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔اس فورم کا موضوع "اتحاد اور تعاون کو گہرا کرنا، خطرات اور چیلنجز کا جواب دینا، اور بہتر دنیا کی مشترکہ طور پر تعمیرکرنا” تھا۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس وقت دنیا، زمانے اور تاریخ میں بے مثال تبدیلیاں سامنے آ رہی ہیں اور انسانی معاشرہ ایک نازک موڑ پر پہنچ چکا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ تاریخ کا پنڈولم کہاں جاتا ہے یہ ہمارے انتخاب پر منحصر ہے۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ تمام ممالک کو ایک درست عالمی ، تاریخی اور مجموعی نقطہ نظر کو برقرار رکھنا چاہیے، بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے تصور کو عملی جامہ پہنانا چاہیے اور تصورات کو حقیقت میں بدلنا چاہیے۔
عوامی جمہوریہ چین کے صدر نے کہا کہ ہمیں مشترکہ ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینا چاہیئے، عام سلامتی پر عملدرآمد کرنا چاہیئے، اور تہذیبوں کے درمیان تبادلے اور باہمی سیکھ کے عمل کو برقرار رکھنا چاہیے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ برکس ممالک کی نمائندگی کرنے والے ابھرتی ہوئی منڈی کے ممالک اور ترقی پذیر ممالک کا اجتماعی عروج دنیا کے نقشے کو بنیادی طور پر تبدیل کر رہا ہے۔ خواہ کتنی ہی مزاحمت کیوں نہ ہو،برکس ممالک کی مثبت اور مستحکم قوتیں پروان چڑھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم برکس اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنا جاری رکھیں گے، "برکس+” ماڈل کو وسعت دیں گے، توسیعی عمل کو فعال طور پر فروغ دیں گے، دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے ممالک اور ترقی پذیر ممالک کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کو گہرا کریں گے، عالمی کثیر پولرائزیشن اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوریت کو فروغ دیں گے اور بین الاقوامی نظام کی ترقی کو زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں فروغ دیں گے۔صدر شی نے کہا کہ 20 سے زائد ممالک برکس کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں اور اس دستک پر چین، برکس تعاون کے میکانزم میں شامل ہونے کے لیے ہر ایک کا خیرمقدم کرتا ہے۔