جو ہا نسبر گ (لاہورنامہ) چین کے صدر شی جن پھنگ نے جوہانسبرگ میں برکس ممالک، افریقی ممالک اور دیگر ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کے رہنماؤں کے درمیان مذاکراتی اجلاس میں شرکت کی۔
جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق اس موقع پر شی جن پھنگ نے ایک تقریر کی جس کا عنوان تھا "ایک ساتھ کام کریں، ہاتھ میں ہاتھ، ترقی کی کمیونٹی کی طرف۔
شی جن پھنگ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ترقی لوگوں کی بہتر زندگی کی خواہش کو پورا کرتی ہے، ترقی پذیر ممالک کی اولین ترجیح ہے اور انسانی معاشرے کا ایک ابدی موضوع بھی ہے۔
یہ سال پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈے کا وسط مدتی جائزہ سال ہے۔ فی الحال، زیادہ تر پائیدار ترقیاتی اہداف پر عمل درآمد کی رفتار تشویشناک حد تک سست ہے۔ عالمی ترقی کو اس وقت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔
عالمی گورننس میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی اور آواز کو بڑھانا اور بہتر ترقی کے حصول کے لیے ترقی پذیر ممالک کی حمایت کرنا ضروری ہے۔ ہمیں حقیقی کثیرالجہتی کو برقرار رکھنا چاہیے، ترقی کے لیے عالمی شراکت داری قائم کرنی چاہیے، اور مشترکہ ترقی کے لیے ایک محفوظ اور مستحکم بین الاقوامی ماحول بنانا چاہیے۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین نے ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اپنے ترقیاتی ثمرات بانٹے ہیں ، چین ترقی پذیر ممالک کا رکن رہا ہے، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ میں نے ترقی پر دنیا کی توجہ مرکوز کرنے اور پائیدار ترقی کے ایجنڈے کو نافذ کرنے میں مدد کے لیے عالمی ترقیاتی انیشیٹو کو آگے بڑھایا۔
گزشتہ سال، چین نے عالمی ترقی پر پہلی اعلیٰ سطحی بات چیت کا انعقاد کیا، ترقیاتی تعاون کے اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا، اور اطمینان بخش پیش رفت حاصل کی۔ ہم ترقی کو ترجیح دینے پر اصرار کرتے ہیں اور وسائل میں اضافہ کیا ہے۔
ہم نے ایک عالمی ترقیاتی اور جنوب جنوب تعاون فنڈ قائم کیا ہے، اور چینی مالیاتی ادارے عالمی ترقیاتی اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے خصوصی فنڈز شروع کریں گے۔ 200 سے زائد تعاون کے منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ چکے ہیں، اور غربت میں کمی، تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے طریقہ کار کو مسلسل وسعت دی گئی ہے۔
ہم جدت پر مبنی، بہتر ترقی کی رفتار پر قائم ہیں۔ اعلیٰ معیار کی ترقی میں مدد کے لیے کلیدی شعبوں جیسے سبز ترقی، نئی صنعت کاری، اور ڈیجیٹل معیشت پر توجہ دیں۔
ہم نے چائنا-ایف اے او، ساؤتھ-ساؤتھ کوآپریشن ٹرسٹ فنڈ کا آغاز کیا، بہت سے ممالک کو خوراک کی امداد فراہم کی، زرعی ٹیکنالوجی کے علم کا اشتراک کیا، اور توانائی کی حفاظت کے حصول میں مدد کے لیے عالمی صاف توانائی کی شراکت داری کا آغاز کیا۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین افریقہ کا قابل اعتماد دوست ہے اور اس نے گزشتہ 10 سالوں میں افریقہ کو بڑی مقدار میں ترقیاتی امداد فراہم کی ہے۔ اگلے مرحلے میں چین افریقی ممالک کے ساتھ مزید تعاون کرے گا، آزادانہ ترقی کی صلاحیت بڑھانے میں افریقہ کی حمایت کرے گا اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے افریقہ کی فعال حمایت کرے گا۔ آئیے ہم اپنے اعتماد کو مضبوط کریں، ایک بن کر متحد ہوں، اور ایک ترقیاتی کمیونٹی کی تعمیر کے لیے تعاون کریں ، تاکہ کوئی بھی ملک عالمی جدیدیت کے عمل میں پیچھے نہ رہ جائے۔