بیجنگ (لاہورنامہ) 2023 ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ووچن سمٹ کا آٹھ نومبر کو افتتاح ہوا۔
جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق سمٹ کی افتتاحی تقریب سے اپنے ورچوئل خطاب میں چین کے صدر شی جن پھنگ نے زیادہ جامع، فائدہ مند اورخوشحال، زیادہ پرامن اور محفوظ، اور زیادہ مساوی اور بشمول سائبر اسپیس تشکیل دینے کے "تین اقدامات”پیش کئے .
جو سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینے کے لئے اہم رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
رواں سال ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کی ووچن سمٹ کا 10 واں سال ہے۔ 2014 میں پہلی ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کے انعقاد کے بعد سے صدر شی جن پھنگ نے ہر سال یا کانفرس میں شرکت کرتے ہوئے کلیدی تقریر کی، یا ورچوئل خطاب کیا .
کانفرنس کو تہنیتی پیغامات بھیجے ہیں اور دنیا کو مسلسل چین کی دانشمندی، چین کی تجاویز اور چین کے حل پہنچاتے رہے ہیں۔ آج صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ عالمی انٹرنیٹ کی ترقی و حکمرانی کے لئے "چار اصول” اور "پانچ نکاتی تجاویز” کے ساتھ ساتھ سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے تصور کو عالمی پیمانے پر تسلیم کیا گیا ہے بلکہ پزیرائی ملی ہے۔
آج کی دنیا میں، انٹرنیٹ کے میدان میں غیر متوازن ترقی، نامکمل قواعد اور غیر معقول نظم و نسق سمیت دیگر مسائل روزبروز نمایاں ہو رہے ہیں، اور سائبر بالادستی عالمی امن و ترقی کے لئے نیا خطرہ بن گئی ہے.
کچھ ممالک "ڈی کپلنگ اور دیوار کھڑی کرنے” میں مصروف عمل ہیں، جو مسلسل اس ظالمانہ حقیقت کو یاد دلاتے ہیں کہ "ممالک کے درمیان برابری نہیں ہے”۔ سائبر اسپیس گورننس کے لئے زیادہ منصفانہ، معقول اور مؤثر حل اشد ضروری ہے۔
سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا جو تصور صدر شی نے پیش کیا ، وہ وقت کے تقاضے اور دنیا کی ضروریات کا جواب دینے والا چین کا فارمولہ ہے۔
زیادہ جامع ، فائدہ مند اور خوشحال سائبر اسپیس کی تعمیر کے لئے، ڈیجیٹل میدان میں بین الاقوامی تبادلوں اور تعاون کو گہرا کرنا، سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں کی تبدیلی کو تیز کرنا، انٹرنیٹ کی ترقی میں عوام کے معیار زندگی کی حفاظت اور بہتری لانا، اور زیادہ سے زیادہ ممالک اور لوگوں کو انٹرنیٹ کی ترقی کے ثمرات شیئر کرنا ضروری ہے.
زیادہ پرامن اور محفوظ سائبر اسپیس کا مطلب ہے کہ سائبر خودمختاری کا احترام کیا جائے، سائبر اسپیس میں بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی جائے، سائبر بالادستی، بلاک محاذ آرائی اور اسلحے کی دوڑ سے پرہیز کیا جائے، اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی سے پیدا ہونے والے قواعد کے تنازعات، سماجی خطرات اور اخلاقی چیلنجوں سے مناسب طریقے سے نمٹا جائے۔
سائبر اسپیس کو زیادہ مساوی اور بشمول بنانے کے لئے ضروری ہے کہ آن لائن تبادلوں اور مکالموں کو مضبوط بناتے ہوئے تمام ممالک کے لوگوں کے درمیان باہمی تفہیم اور دوستی کو فروغ دیا جائے اور مختلف تہذیبوں کے درمیان باہمی استفادے کو فروغ دے کر مشترکہ طور پر ایک آن لائن روحانی گھر تعمیر کیا جائے۔
گزشتہ دہائی کے دوران ، ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کی ووچن سمٹ نے چین کے انٹرنیٹ کی عظیم ترقی کا مشاہدہ کیا ہے۔ دسمبر 2012 سے جون 2023 تک چین میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد تقریباً دگنی ہو کر 564 ملین سے بڑھ کر 1.079 بلین ہو گئی، جو دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔
چین کے نیٹ ورک انفراسٹرکچر میں تیزی سے بہتری آئی ہے ، دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی رسائی کی شرح 60.5فیصد ہے ، براڈ بینڈ نیٹ ورکس کی اوسط ڈاؤن لوڈ کی رفتار میں تقریباً 40 گنا اضافہ ہوا ہے ، اور دنیا کا سب سے بڑا فائیو جی نیٹ ورک تعمیر کیا گیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، چین کی ڈیجیٹل معیشت کا پیمانہ 2022 میں 50.2 ٹریلین یوآن تک پہنچ گیا، جو جی ڈی پی کا 41.5 فیصد ہے اور دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے. موجودہ سمٹ کے افتتاح کے دن جاری ہونے والی ورلڈ انٹرنیٹ ڈویلپمنٹ رپورٹ 2023 میں دنیا بھر کے 52 ممالک اور علاقوں میں انٹرنیٹ کی ترقی کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس سال سرفہرست تین ممالک امریکہ، چین اور سنگاپور ہیں۔
اسی دن جاری ہونے والی "چائنا انٹرنیٹ ڈویلپمنٹ رپورٹ 2023” کے مطابق ، چین کی ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کا مضبوط رجحان دیکھا گیا ہے ، ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم کو بہتر بنایا گیا ، ڈیجیٹل پبلک سروس جامع اور آسان ہیں ، اور چین کی مصنوعی ذہانت کی حکمرانی کا عمل دنیا میں پیش پیش ہے۔
یہ تیاریوں بلکہ کامیابیوں کے دس سال ہیں۔ آج، ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس انٹرنیٹ کے میدان میں ایک بین الاقوامی میلے سے ایک مستقل بین الاقوامی تنظیم میں تبدیل ہو گئی ہے.
اب تک دنیا بھر کے 25 ممالک اور علاقوں سے انٹرنیٹ کے شعبے سے وابستہ تقریباً 130 کلیدی کمپنیاں، ادارے اور افراد اس میں شامل ہو چکے ہیں۔
گزشتہ دس سالوں میں 172 ممالک اور علاقوں سے 12،000 مہمانوں نے وو چن سمٹ میں شرکت کی اور یہ سمٹ انٹرنیٹ کے میدان میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اعلیٰ درجے کا پلیٹ فارم بن گئی ہے۔ اس پلیٹ فارم پر چین کی وکالت کو عالمی پیمانے پر زیادہ سے زیادہ اتفاق رائے، مشترکہ کارروائی اور تعاون کے نتائج حاصل ہوئے ہیں.
سائبر اسپیس انسانیت کا مشترکہ گھر ہے۔ اس سے پہلے کبھی بھی پوری انسانیت سائبر اسپیس میں اتنی جڑی ہوئی نہیں تھی جتنی آج ہے۔اور ایک پرامن، محفوظ، کھلی، منظم اور تعاون پر مبنی سائبر اسپیس کا تحفظ انسانی تہذیب کے عمل اور ترقی پر اثر ڈالتا ہے، اور یہ دنیا کے بیشتر ممالک کی مضبوط اور مشترکہ خواہش بن گیا ہے.
نئے عہد اور نئے سفر میں چین پرامن ترقی اور تعاون پر مبنی مشترکہ کامیابیوں کے حصول کے لئے سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر، ڈیجیٹل تہذیب کے نئے دور کی طرف بڑھنے اور انسانیت کا بہتر مستقبل تشکیل دینے میں دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔