اسلام آباد:وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خطے میں چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان اقدامات کر رہا ہے، بھارت مقبوضہ وادی میں ابتر صورتحال کا ذمہ دار ہے،
پاکستان خطے میں امن و ترقی کا خواہاں ہے، خطے میں امن کےلئے چیلنجز سے نمٹنے کی اہلیت رکھتا ہے،دنیا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر ایکشن لے، مقبوضہ کشمیر میں صورتحال انتہائی گھمبیر ہے، دوحہ مذاکرات میں امن مرحلے کی جانب پیشرفت ہوئی ہے، پاکستان افغانستان امن عمل میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کا حامی ہے، مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کےلئے تیار ہیں، امن برقرار رکھنے کا واحد حل مذاکرات ہیں
جبکہ جرمن وزیر خارجہ نے کہا ہم پاک بھارت کشیدگی کو کم کرنے کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں ،ہم نے ھندوستان کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ یہ کشیدگی کم ہو،وزیر اعظم عمران خان کی کشیدگی کے خاتمے کیلئے امن کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،جرمن پاکستان کا اہم دوست ملک ہے ہم تجارت معیشت اور تعلیم کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون جاری رکھیں گے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے،پاکستان افغان امن عمل میں قیام امن کے لئے موثر کردار ادا کر رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو دفتر خارجہ میں جرمن وزیرخارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جرمن وزیرخارجہ کے ساتھ تعلیمی، اقتصادی اور سوشل کلچرل تعاون کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں جرمن وزیرخارجہ اور ان کے وفد کا پاکستان میں خیر مقدم کرتا ہوں، پاکستان کشیدگی کے خاتمے کےلئے پاک بھارت مذاکرات میں پہل کی ہے، جرمن وزیرخارجہ کو بھارتی جارحیت کے بارے میں بتایا اور ان اقدامات کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا جن سے خطے میں کشیدگی کم ہو سکتی ہے، پاکستان میں دراندازی کے بعد ہم نے اپنے دفاع کےلئے اقدامات کئے ہیں، افغانستان میں امن کےلئے پاکستان مثبت اقدام کررہا ہے، ہم بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہے ہیں، بیرونی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ دوطرفہ مذاکرات میں جرمن وزیرخارجہ سے ویزہ سہولیات پر بات ہوئی، پاکستان اور جرمنی کے درمیان تعاون کے اقدامات موجود ہیں،انہوں نے جرمن وزیرخارجہ کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ وہاں پر امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے، دنیا مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم بارے ایکشن لے، مسئلہ کشمیر کےلئے مذاکرات ناگزیر ہیں، سیاسی قیادت کی مشاورت سے انتہاءپسندی کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں، امریکہ افغان مذاکرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ افغان امن و عمل میں پیشرفت ہوئی ہے، پاکستان افغان امن عمل میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کا حامی ہے، دوحہ مذاکرات میں دونوں جانب پیشرفت ہوئی ہے، انہوں نے ایک دفعہ پھر اس موقف کا اعادہ کیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کےلئے تیار ہے، امن برقرار رکھنے کا واحد حل مذاکرات ہیں۔
جرمن وزیرخارجہ ہائیکوماس نے کہا کہ جرمنی کے پاکستان کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں، تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھائیں گے،پاکستان بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر تشویش ہے، دونوں ممالک مذاکرات کے عمل کو جاری رکھیں، پاکستان افغان عمل میں ہر ممکن تعاون کررہا ہے،
مسئلہ کشمیر اور کشیدگی کے خاتمے کےلئے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات ہونے چاہئیں، پاکستان کے ساتھ کئی معاملات پر بات چیت ہوئی ہے