جنیوا (لاہورنامہ) چین کی وزارت خارجہ کے اسلحہ کنٹرول کے شعبے کے ڈائریکٹر جنرل سن شیاؤبو نے جنیوا میں تخفیف اسلحہ کانفرنس کے اعلی سطحی ہفتہ وار اجلاس میں تمام فریقین پر زور د یتے ہوئے کہا کہ وہ انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کے تصور کو برقرار رکھیں اور بین الاقوامی تخفیف اسلحہ کے عمل کو فروغ دیں۔
بدھ کے روز سن شیاؤبو نے کہا کہ اس وقت، بین الاقوامی اسٹریٹجک سیکیورٹی کی صورتحال کو نئے چیلنجوں کا سامنا ہے اور مضبوط ترین فوجی طاقت والے ممالک نے اپنی مطلق برتری حاصل کرنے کے لئے بار بار متعلقہ عالمی معاہدوں سے دستبردار ہو کر گروہ بندی کا رخ کیا ، جس سے اسٹریٹجک توازن اور استحکام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کے تصور کو برقرار رکھنے ، مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا اور جامع اقتصادی عالمگیریت کی وکالت کرکے ہی ہم سلامتی کے مخمصے کو حل کر سکتے ہیں اور بالآخر ایک جیت جیت کی صورتحال حاصل کرسکتے ہیں۔
سن شیاؤبو نے کہا کہ سنگین بین الاقوامی سلامتی کی صورتحال کے پیش نظر تخفیف اسلحہ کانفرنس کے پلیٹ فارم کو پہل کرکے مثبت اقدامات اختیار کرنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے، ہمیں کثیر الجہتی کو برقرار رکھنے اور مشترکہ سلامتی کے حصول کی ضرورت ہے۔
دوسرا یہ کہ جوہری تخفیف اسلحہ پر اتفاق رائے کو برقرار رکھنا اور جوہری تخفیف اسلحہ کے عمل کو آگے بڑھانا چاہیے۔ تیسرا یہ کہ ترقی اور سلامتی کو مربوط کیا جائے، اور "ڈی کپلنگ” کی مخالفت کی جائے۔ چوتھا یہ کہ ہمیں بین الاقوامی قوانین کی تشکیل کو اہمیت دینی چاہیے.
اور مصنوعی ذہانت، بیرونی خلا اور سائبر اسپیس جیسے ابھرتے ہوئے تکنیکی چیلنجوں کا جواب دینا چاہیے ۔ پانچواں یہ کہ ہمیں بائیو کیمسٹری کے شعبے میں معاہدے کے نفاذ کو فروغ دینے اور اسلحے کے کنٹرول کے معاہدے کے نظام میں اختیار ات کی حفاظت کی کی ضرورت ہے.