ایسگارڈیا نامی ایک انتہائی چھوٹا ملک جو خود کو خلائی ریاست قرار دیتا ہے اور زمین کے مدار میں گردش کرنے والے ایک سیٹلائیٹ ہی اس کا خطہ ہے، نے دنیا بھر کے افراد کے لیے انٹرنیٹ مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس مقصد کے لیے وہ سیٹلائیٹس کے ایک بڑے نیٹ ورک اور آپٹیکل ٹرانسمیشن کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ اعلان ایسگارڈیا کے وزیر خزانہ لیون شیپیلسکے نے روسی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کیا۔
یہ اس ریاست کا واحد حیران کن منصوبہ نہیں، درحقیقت یہ خلائی ملک جس کی تشکیل 2016 میں رکھی گئی تھی، ایسے تمام مسائل کو حل کرنا چاہتا ہے جن کا سامنا روایتی ممالک کو ہوتا ہے، جو چاند پر بستی بسانے کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔
یہ ملک اقوام متحدہ کی رکنیت کا بھی خواہشمند ہے اور اپنے بجٹ اخراجات لوگوں سے شہریت کی فیس لے کر پورا کرنا چاہتا ہے۔
ویسے اس ریاست کی ویب سائٹ کے مطابق اس کی آبادی 10 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔
اس کے وزیر خزانہ کے مطابق ہم گلوبل انفراسٹرکچر پراجیکٹس کے تحت 10 ہزار سیٹلائیٹس کو خلا میں بھیجنا چاہتے ہیں جس کا مقصد ایک عالمی انٹرنیٹ نیٹ ورک تشکیل دینا ہے جس کے لیے رقم لوگوں کو 100 یورو کے عوض شہریت دے کر اکھٹی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت انٹرنیٹ ریڈیو فریکوئنسی پر مشتمل ہے اور سیلولر کمپنیاں حکومتوں کو اربوں ڈالرز دے کر ان فریکوئنسیز کو استعمال کرنے کا لائسنس حاصل کرتی ہیں جس کے بدلے وہ آپ سے 20، 30 یا 50 ڈالرز لیتی ہیں، مگر ہم سیٹلائیٹس کے ذریعے ریڈیو فریکوئنسی کے استعمال سے گریز کرتے ہوئے آپٹیکل ٹرانسمیشن کو ترجیح دیں گے اور آپ کو محض 2 ڈالر کے عوض وہی سروس مل جائے گی جس پر کوئی رومنگ چارجز بھی نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ منصوبہ فی الحال ابتدائی مراحل سے گزر رہا ہے ‘اس کے لیے کافی کام کرنا ہوگا سب سے پہلے تو سرمایہ کاری منصوبے کی ضرورت ہے’