لاہور(این این آئی )تاجر رہنما و ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس وانڈسٹری سابق وائس چیئرمین فرایا شہباز اسلم نے روپے کے مقابلہ میں ڈالرکی قیمت 154روپے کے ریکارڈ اضافہ اور سٹاک مارکیٹ میں200کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے سے سٹاک مارکیٹ مسلسل مندی کا شکار ہے اور سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے جبکہ ڈالر میں اضافہ سے ملک پر قرضوں کے بوجھ میں ایک ہزار ارب سے زائد کا اضافہ ہوگیا ہے اور اس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے ارشد بیگ،تنویر احمد،حقیق احمد،شاہد بیگ اور دیگر صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شہباز اسلم نے کہا کہ روپے کی قدر میں استحکام کیلئے اقدامات کیے جائیں کیونکہ مضبو ط معاشی پالیسیوں سے ہی ملکی معیشت مستحکم ہوگی انہوںنے کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے کا سب سے زیادہ اثر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر پڑے گا جو بیشتر درآمد کی جاتی ہیں پٹرول ڈیزل مہنگا ہونے کے نتیجہ میں کرائے اور ٹرانسپورٹ کی لاگت میں اضافے کی شکل میں ظاہر ہوگا جس سے اشیاءکی ترسیل کی لاگت بڑھے گی اور نتیجہ عوام کو مہنگائی کی شکل میں بھگتنا پڑے گا اس لیے حکومت ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرے اور روپے کی قدر میں اضافہ کیلئے فوری اقدامات اٹھائے۔
فاﺅنڈ ر چیئرمین عدنان بٹ نے اسٹیٹ بینک کی اس رپورٹ پر رواں مالی سال کے ابتدائی 10ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں51فیصد کمی ہوئی اور ماہ میں بجٹ خسارہ1922 ارب روپے پہنچنا سے ملک معاشی بحران کا شکار ہے اور تباہی کی جانب گامزن ہے جبکہ ڈالر مہنگا ہونے سے صنعتوں میں استعمال ہونے والا درآمدی خام مال مہنگا ہوگا جس سے صنعتی شعبہ پر مزید مالی بوجھ بڑھے گا۔