دھوکہ دہی

حج کے نام پر دھوکہ دہی ، سپریم کورٹ نے پیسے واپس کر نے پر ملزم کی سزا ختم کر کے جرمانہ کر دیا

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے حج کے نام لوگوں سے پیسے لوٹنے اور دھوکہ دہی کیس میں پیسے واپس کر نے پر ملزم کی پانچ سال قید کی سزا ختم اور جرمانہ 50لاکھ سے کم کر کے پچاس ہزار کر دیا ۔سپریم کورٹ میں حج کے نام پر لوگوں سے پیسے لوٹنے اور دھوکہ دہی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ لوگوں کو لوٹنا اچھی بات تو نہیں ہے،

ملزم نے 2007 میں لوگوں سے پیسے لیے اور حج پر نہیں بھیجا،اس کیس کو 12 سال گزر گئے ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ اس نے زیادہ تر متاثرین کو پیسے بھی واپس کر دئیے ہیں۔ملزم فیاض اللہ کو سپریم کورٹ سے ریلیف مل گیا،سپریم کورٹ نے ملزم کی 5 سال قید کی سزا ختم کردی اور 50 لاکھ جرمانے کو کم کر کے 50 ہزار کر دیا۔عدالت نے کہاکہ ملزم پہلے ہی دو سال قید بھگت چکا ہے اور متاثرین کو رقم بھی واپس کر چکا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے ملزم فیاض اللہ کو 3 ماہ کے اندر 50 ہزار جرمانے کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا ۔ عدالت نے کہاکہ اگر 3 ماہ کے اندر 50 ہزار ادا نہیں کرتا تو تین ماہ قید کاٹنا ہو گی۔ ٹرائل کورٹ نے ملزم فیاض اللہ کو 50 لاکھ جرمانہ اور 5 سال کی قید سنائی تھی،ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ درست مانتے ہوئے سزا برقرار رکھی تھی۔