اسلام آباد (این این آئی)وفاقی بجٹ کے حجم کا تخمینہ تقریباً چھ ہزار 800ارب روپے رکھا گیا ہے ،وفاق کے ترقیاتی پروگرام کیلئے 925 ارب روپے مختص کرنے اور ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 5 سو 50 ارب روپے رکھنے کی تجویزہے،بجٹ کا خسارہ 3 ہزار ارب روپے سے زائد ہوگا،نان ٹیکس آمدن کا تخمینہ 12سو50ارب روپے لگایا گیا ہے،14سو ارب روپے کے قریب ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کیا جائےگا۔ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ کے حجم کا تخمینہ تقریبا 6 ہزار 800 ارب روپے رکھا گیا ہے،وفاق کے ترقیاتی پروگرام کیلئے 925 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ،ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 5 سو 50 ارب روپے رکھنے کی تجویزہے۔ذرائع کے مطابق بجٹ کا خسارہ 3 ہزار ارب روپے سے زائد ہوگا،دفاع کیلئے 12سو50ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے ۔
ذرائع نے بتایاکہ دفاعی بجٹ رواں مالی سال کے دفاعی اخراجات سے کم ہوگا،قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے 2500 ارب روپے سے زائد کی رقم مختص کرنے کی تجویز ہے ۔ ذرائع نے بتایاکہ نان ٹیکس آمدن کا تخمینہ 12سو50ارب روپے لگایا گیا ہے،14سو ارب روپے کے قریب ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کیا جائےگا۔ذرائع نے بتایاکہ چینی پر سیلز ٹیکس 8 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے ،مڈل مین کی آمدن پر انکم ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے ،5 برآمدی شعبوں کیلئے زیرو ریٹنگ ختم کرنے اورنوجوانوں کیلئے آسان قرضوں کا پروگرام شروع کرنے کی تجویز ہے ۔ ذرائع نے بتایاکہ 5 ارب روپے کا ریسرچ سپورٹ فنڈ قائم کرنے کی تجویز ہے ،5 ارب روپے کا زرعی ٹیکنالوجی فنڈ قائم کرنے کی تجویز ہے ،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10 سے 15 فیصد اضافے کی تجاویز ہے ۔