اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے معذور افراد کی بھرتیوں سے متعلق وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں معزور افراد کے ملازمتوں میں کوٹہ سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دور ان سماعت عدالت نے معذور افراد کی بھرتیوں سے متعلق وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی، جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ سپریم کورٹ نے تمام صوبائی حکومتوں کو معزور افراد کو کوٹہ سسٹم کے تحت ملازمتیں دینے کا حکم دیا تھا۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاہ معذور افراد کی بھرتیوں کا مرحلہ کہاں تک پہنچا؟ ۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ عبوری رپورٹ جمع کروائی ہیں تفصیلی رپورٹ کیلئے مہلت چاہیے۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ کے پی میں 427 افراد کو بھرتی کرلیا گیا ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ نیشنل کونسل برائے بحالی معذور افراد کا کیا بنا۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ اگر شکایات کا فورم ختم کردیا تو کیا ہر ایک شکایت کو سپریم کورٹ سنے گی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ نیشنل کونسل برائے بحالی معذور افراد کےلئے آج اجلاس ہو گا۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ پانچ سال سے کیس زیر التوا ہے لیکن معزور افراد کیلے اقدامات صرف چھ ماہ میں ہوئے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ پنجاب میں 4712 خصوصی افراد کو بھرتی کیا جا چکا ہے۔ انہوںنے کہاکہ نجی اداروں کی جانب سے ابتک معذور افراد کے فنڈ میں پانچ کروڑ روپے جمع ہوئے ہیں۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ ان فنڈز کا کیا استعمال کیا گیا؟ آئندہ سماعت پر معذور افراد کیلئے مختص فنڈز کی تفصیلات فراہم کریں۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ اگر رپورٹ اچھی نہ لگی تو معاملہ اینٹی کرپشن کوبھیجیں گے،تمام حکومتی اداروں کو معزور افراد کیلئے احترام دکھانا ہو گا۔ بعد ازاں سماعت چھ ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی گئی